خالد لانگو کا انتخابات میں حصہ لینے کا معاملہ،بلوچستان سے مزید پیسے چوری کرنے کیلئے الیکشن لڑنا ہے؟ چیف جسٹس کے ریمارکس
سپریم کورٹ نے بلوچستان کے سابق صوبائی وزیر خزانہ خالد لانگو کے عام انتخابات میں حصہ لینے کے معاملے پر دائر درخواست کو واپس لینے کی بنیاد پر خارج کردیا ہے. ۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں قائم 3 رکنی بینچ نے سماعت کی،وکیل درخواست گزار نے استدعا کی کہ خالد لانگو عام انتخابات میں حصہ لینا چاہتے ہیں.نااہلی کے فیصلے کو معطل کیا جائے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ جب تک سزا کا فیصلہ معطل نہ ہو اس وقت تک امیدوار الیکشن نہیں لڑ سکتا، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ خالد لانگو کے گھر سے پیسے پکڑے گئے، ان کے گھر سے 2 ارب 24 کروڑ 91 لاکھ روپے بر آمد ہوئے، ان کو صرف 26 ماہ کی کم سزا کیوں دی گئی؟ بلوچستان سے ایسے لوگوں کو انتخابات لڑنے سے دور رکھنا چاہیے، آپ کے مؤکل کو تو جیل کے دروازے کی طرف جانا چاہیے۔
جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے کہاکہ کیا بلوچستان سے مزید پیسے چوری کرنے کے لیے ان کو الیکشن لڑنا ہے؟ کس دنیا میں رہتے ہیں آپ؟ خالد لانگو کے گھر سے بر آمد ہونے والی ملکی اور غیر ملکی کرنسی کو ٹرکوں پر لاد کر لے جایا گیا، ایسے لوگ بلوچستان کے دشمن ہیں، نیب کی تاریخ میں کسی کو اتنی کم سزا نہیں ہوئی ہوگی