وزیر اعظم کی کرسی پر کون ہوگا براجمان فیصلہ نہ ہوسکا۔عام انتخابات کو پانچ روز گزجانے کے بعد بھی بڑی سیاسی جماعتوں کے درمیان شراکت اقتدار کا فارمولا اب تک طے نہ ہو سکا
وفاق میں حکومت سازی کے لیے جوڑ توڑ کی کوششیں جاری ہیں جس میں سیاسی بیٹھکیں اور مشاورت آج بھی ہورہی ہیں۔گزشتہ چارو دنوں میں مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی کے درمیان دو ملاقاتیں ہوئیں جن کا کوئی نتیجہ سامنے نہ آسکا۔قبل ازیں مسل لیگ ن سے ایم کیو ایم وفد نے بھی ملاقات کی ۔مسلم لیگ ن وفا ق میں حکومت بنانے کیلئے سر توڑ کوششیں کررہی ہے۔مسلم لیگ ن نے مسلم لیگ ق اور جے یوآی سے بھی رابطے کیئے ہیں۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی کے درمیان ہونے والے ملاقات میںیہ سامنے آیاہے کہ پہلے مرحلے میں زیادہ نشستوں والی پارٹی کا وزیراعظم 3سال رہے گا جبکہ دوسرے مرحلے میں 2سال کے لیے دوسری جماعت کا وزیراعظم ہو گا۔ اسکے لیئے پیپلز پارٹی پنجاب کی وزارت اعلی کے لیے مریم نواز کی حمایت کی یقین دہانی کرائے گی۔ جبکہ دوسری جانب لیگی ترجمان مریم اورنگزیب نے ان تمام باتوں کی تردیدکرتے ہوئے کہا کہ جو بھی فیصلہ کیا جائے گا اسکاتمام جماعتوں سے مشاورت کے بات اعلان کردیا جائے گا۔