پشاور( حسن علیشاہ سے ) پشاورچمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر اور معروف بزنس مین زاھد شنواری نے گزشتہ روز خیبر نیوز کے ٹاک شو ( کراس ٹاک ) میں کہا کہ پاک افغان تجارت میں رکاوٹوں اور مشکلات کی تمام تر ذمہ داری پاکستان اور افغانستان دونوں حکومتوں پہ عائد ھوتی ہے۔
ھم کوئ مراعات نہیں مانگتے ھر قسم کے ٹیکس دینے پہ بھی رضامند ہیں مگر یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ پاک افغان تجارت کو بحال رکھا جائے۔ حیات آباد۔گدون اور حصار کی فیکٹریوں کی پیداوار کا 70 فیصد حصہ افغانستان پہ انحصار کرتا ھے ۔گزشتہ 10 سال میں زیادہ تر صنعتیں مکمل طور پہ بند ھوچکی ہیں سینکڑوں مزدور ٹرانسپورٹرز۔کلیرنس ایجنٹس بیروزگاری کی لپیٹ میں آگئی ہیں زاھد شنواری نے یہ بھی بتایا کہ افغانستان کے ساتھ تجارت کی بندش کے باعث جتنا نقصان ھمیں اٹھانا پڑرھا ھے اتنا افغانستان کے تاجروں کو بھی ھورھا ھے سیاسی اور خارجہ تعلقات کی خرابی کا بوجھ تاجر برادری پہ ڈالنا سراسر معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانا ھے اسلئے وزارت خارجہ اور تجارت کے حکام بالا ھمارے مطالبات پہ غور فرماہیں۔