پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات پر بات چیت کا وقت گزر گیا اب حکومت کو قومی اسمبلی الیکشن پر بات کرنی ہے تو کرلے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ تحریک انصاف مذاکرات کے معاملے پر یکسو ہے، حکومت کی جانب سے مذاکرات پر کوئی سنجیدگی نہیں، مذاکرات صرف آئین اور سپریم کورٹ کی مقرر کردہ حدود میں ہو سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب، خیبرپختونخوا میں انتخابات نہیں ہوتے تویہ آئین کو سبوتاژ کرنے کے مترادف ہیں، مذاکرات آئین سے باہر نہیں ہوسکتے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اسٹیٹ بینک کا ابھی تک فنڈز جاری نہ کرنا حکم عدولی ہے، سپریم کورٹ وزیراعظم اور کابینہ کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی شروع کرے، سپریم کورٹ ان کی عدالت کے ہاتھوں نا اہلی کا شوق پورا کرے۔
دوسری جانب قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ کے حکم پر اسٹیٹ بینک کو الیکشن کیلئے فنڈز جاری نہ کرنے کی قائمہ کمیٹی کی سفارش منظور کرلی۔ قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت ہوا جس میں قائمہ کمیٹی خزانہ کی رپورٹ پیش کی گئی۔ رپورٹ چیئرمین قائمہ کمیٹی خزانہ قیصر احمد شیخ نے پیش کی۔ قومی اسمبلی نےکثرت رائے سے الیکشن کمیشن کو 21 ارب روپے فراہم کرنے کا مطالبہ مسترد کردیا۔
خیال رہے کہ قائمہ کمیٹی خزانہ نے کل خصوصی اجلاس میں سپریم کورٹ کے حکم پر اسٹیٹ بینک کو 21 ارب روپے جاری نہ کرنے کی منظوری دی تھی۔ الیکشن کمیشن کو پیسے جاری کرنے کی کل آخری تاریخ تھی۔