وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے اسمبلی توڑنے کی سمری پر دستخط کردیے۔ لاہور میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں مرکزی قیادت نے اسمبلی فوری تحلیل کرنے کی رائے دی۔ اجلاس کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب کی عمران خان سے ملاقات ہوئی جس میں اسمبلی توڑنےکا حتمی فیصلہ کیا گیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ نے پنجاب اسمبلی توڑنے کی سمری پر دستخط کردیے ہیں، پنجاب اسمبلی تحلیل کی ایڈوائس گورنر پنجاب کو بھجوا دی گئی ہے، گورنر اسمبلی تحلیل نہیں کرتے تو 48 گھنٹے میں اسمبلی خود تحلیل ہوجائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح سے ہم خیبر پختونخوا اسمبلی کو بھی تحلیل کریں گے، دونوں صوبوں میں انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے دعویٰ کیا ہےکہ وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی نے ہم سےکہا تھا کہ تحریک عدم اعتمادلائیں تاکہ اسمبلی نہ ٹوٹے لیکن ہم نے انکارکردیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اسمبلی توڑنےکے عمل کو غیر آئینی اور غیر جمہوری سمجھتے ہیں، پنجاب اسمبلی ٹوٹےگی تو نگراں سیٹ اپ آجائےگا ، الیکشن ہوگا تو پتا چلےگا کہ ان کی شہرت کہاں ہے؟ پنجاب کا الیکشن اکثریت سے جیت کر دکھائیں گے ۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان جھوٹا ہے، کبھی درست بات نہیں کرسکتا، ہم نے پہلے بھی کوئی عذرپیش نہیں کیا کہ اسمبلی نہ توڑیں، پہلے وہ کہہ رہے تھےکہ 23 تاریخ کو اسمبلی توڑ دیں گے، ہم نےگورنرکے ذریعے ایڈوائس بھیجنےکا حق استعمال کیا، سیلاب کی وجہ سےسندھ اسمبلی توڑنے کے لیے تیار نہیں۔