Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

اس حکومت سےجو امیدیں تھیں وہ پوری نہ ہوسکیں،بلاول بھٹو زرداری

اگرحکومت اوراپوزیشن دونوں ہی حزب اختلاف کا کردار ادا کریں گے تو حکومت کون کرے گا؟ ملک کون چلائے گا؟ عوام کے مسائل کون حل کرے گا؟ہ اپوزیشن متحد ہے اور ملکر چیئرمین سینیٹ منتخب کرسکتے ہیں، مشاورت کے ساتھ سینیٹ کا چیئرمین لائیں گے۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو

پشاور:پاکستان پیپلزپارٹی کےچیئرمین بلاول بھٹوزرداری کاکہنا ہےاگرحکومت اوراپوزیشن دونوں ہی حزب اختلاف کاکردارادا کریں گےتو حکومت کون کرےگا؟ملک کون چلائےگا؟عوام کےمسائل کون حل کرےگا؟”انہوں نےکہاکہ سلیکٹیڈ وزیراعظم عمران خان میں ملک چلانےکی اہلیت اورصلاحیت ہی نہیں ہے۔اٹھارویں ترمیم پرحملےہورہےہیں،وزیراعظم اس ترمیم کو واپس کرنےکےلیےکوششیں کررہے ہیں،واضح کرنا چاہتےہیں کہ ہر قسم کادباؤ برداشت کرنےکوتیارہیں مگراٹھارویں ترمیم،اپنےنظریات اورآزادی اظہاررائےپرکوئی آنچ نہیں آنےدیں گے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری پشاور پریس کلب پہنچےجہاں گفتگو کرتےہوئےان کاکہنا تھاکہ ہم نےضیاءاورمشرف کی آمریت کا مقابلہ کیا،پھر کسی آمرکامقابلہ کرناہواتو سب پریس کلبزہمارےشانہ بشانہ ہوں گے۔

انہوں نےکہاکہ آج وہ سیاہ دن ہےجب جنرل ضیاءنےپہلےمنتخب وزیراعظم کوحکومت سےنکال کرگرفتارکیا اوراپنی آمریت قائم کی تھی۔

ان کاکہنا ہےکہ عمران خان کو وزیراعظم سلیکٹ بننےکےلیےکیا کیا قربانیاں دینی پڑی ہیں،پالیسیوں کےبجائے ذاتیات پرفوکس کیا لیکن اس حکومت سےجو امیدیں تھیں وہ پوری نہ ہوسکیں،جو آج ملک میں ہورہا ہےوہ جمہوریت نہیں ہےاورہم آگےنہیں بلکہ پیچھےجارہے ہیں۔

بلاول کاکہناتھاکہ1973 کےآئین اور18 ویں ترمیم پر ہرطرف سےحملےہورہےہیں،وزیراعظم جھوٹ پرجھوٹ بول کرترمیم کےخلاف بیان دے رہے ہیں، اس ترمیم کو ختم کرنے کے لیے سازشیں کی جارہی ہیں لیکن ہم اپنے نظریاتی اصولوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

ایک سوال کےجواب میں پی پی چیئرمین نےکہاکہ چئیرمین سینیٹ کی تبدیلی سے پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اپوزیشن متحد ہے اور ملکر چیئرمین سینیٹ منتخب کرسکتے ہیں، مشاورت کے ساتھ سینیٹ کا چیئرمین لائیں گے۔

ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مسائل کا حل مضبوط جمہوریت میں ہے لیکن سلیکٹیڈ وزیراعظم میں اہلیت اور صلاحیت نہیں ہے کہ یہ ملک چلاسکیں اور سیاست کرسکیں اور نئی نسل کے لیے ماڈل بنیں۔

انہوں نےکہاکہ ہم نےقبائلی اضلاع کابجٹ 500 گنابڑھایاتھا،سی پیک کو پختونخوا اورقبائلی اضلاع سےگزارنا تھا وہ قدم اب نہیں اٹھایا جارہا۔

قبل ازیں پشاورمیں کارکنوں سےخطاب میں بلاول بھٹوزرداری کاکہناتھاکہ کارکن میرےکان،میری آنکھ اورمیرےبازو بنیں اورسازش ناکام بنائیں۔

انہوں نےکہاکہ بینظیربھٹو شہید کامشن مکمل کریں گے،پاکستان کو قائد عوام اورشہید رانی کاجمہوری پاکستان بنا کررہیں گے،1973 کے آئین پرآنچ آنےنہیں دیں گے۔

ان کا کہنا ہےکہ پیپلزپارٹی جب اقتدارمیں ہوتی ہےتوجمہوریت اور انسانی حقوق کی پاسداری ہوتی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.