Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

چھ ماہ میں بجٹ خسارہ 796 ارب سے بڑھ کر 1030 ارب ہوگیا،مفتاح اسماعیل

پی ٹی آئی نے71سالہ تاریخ میں ریکارڈ قائم کردیا'..ٹیکس ریونیو میں صرف 2.4 فیصد اضافہ ہوا،افراط زربڑھ کر7فیصد ہوگیا،کفایت شعاری کا ڈرامہ بھی بےنقاب ہوچکا،اخراجات جاریہ میں17فیصد اضافہ ہواجو 439ارب روپےبنتےہیں،وزراء کےاخراجات میں16فیصد اضافہ ہوا جو 226 ارب بنتے ہیں.پی ٹی آئی اپوزیشن کے بجائے غریب آدمی کے مسائل سے لڑے اسکے حل کے لیے اقدامات کرے'رہنما (ن) لیگ و سابق وزیر خزانہ

لاہور۔پاکستان مسلم لیگ (ن)کےرہنما وسابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نےکہاہےکہ چھ ماہ میں بجٹ خسارہ796ارب سےبڑھ کر1030 ارب ہوگیا ہے،71سال کی ملکی تاریخ میں پی ٹی آئی نےپہلےچھ ماہ میں سب سےزیادہ بجٹ خسارےکاریکارڈ قائم کردیا،ٹیکس ریونیو میں صرف 2.4فیصد اضافہ ہواجبکہ افراط زربڑھ کر7فیصد ہو گیاہے،کفایت شعاری کاڈرامہ بھی بےنقاب ہوچکاہے،اخراجات جاریہ میں 17فیصد اضافہ ہوا جو 439ارب روپےبنتےہیں جبکہ وزراء کےاخراجات میں16فیصد اضافہ ہوا جو 226 ارب بنتے ہیں۔

انہوں نےملکی معیشت کےبارے میں کہاکہ پی ٹی آئی حکومت کےپہلےچھ ماہ کےمعاشی اعدادوشماراورکارکردگی عمران خان کی طرح ہینڈسم نہیں،چھ ماہ میں بجٹ خسارہ 796ارب سےبڑھ کر1030ارب ہوگیا ہے،71سال کی ملکی تاریخ میں پی ٹی آئی نےپہلےچھ ماہ میں سب سےزیادہ بجٹ خسارے کاریکارڈ قائم کردیا،حکومتی کارکردگی کو دیکھ کر پیش گوئی کی جاسکتی ہےکہ پی ٹی آئی پاکستان کی تاریخ میں سب سےبڑا بجٹ خسارہ دے گی۔

عمران خان نےکہا تھاکہ لوگ ان پراعتبارکرتےہیں،وہ پاکستان کاریونیو دوگناہ کردیں گے،حکومت کےچھ ماہ کی معاشی کارکردگی اس دعوے کےبرعکس ہے،ٹیکس ریونیو میں صرف2.4فیصد اضافہ ہواجبکہ افراط زر بڑھ کر7فیصد ہوگیاہے،ریونیوکوحقیقی سطح پردکھانےکےلئے ان میں10فیصد اضافہ کی ضرورت ہوگی،مجموعی قومی پیداوار(جی ڈی پی)تین فیصد پرہے،ملک کی ریونیو کی صورتحال کودیکھتےہوئےیہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ عمران خان پر اعتماد کہاں گیا؟ ۔

مفتاح اسماعیل نےکہاکہ اگر ریوینیو میں اضافہ نہیں ہوا اورخسارہ 30فیصد پرپہنچ گیاہےتوپھرپیسہ کہاں جارہاہے،یہ سرمایہ بینظیرانکم سپورٹ پروگرام میں تونہیں جارہاتوپھریہ پیسہ کہاں گیا؟

ڈیم،یونیورسٹیوں اورہسپتالوں کی تعمیرجیسےترقیاتی اخراجات پربھی یہ سرمایہ خرچ نہیں ہورہا،ترقیاتی بجٹ 36فیصد نیچےآچکاہےپھر بجٹ خسارہ اتنا زیادہ کیوں ہے؟۔

انہوں نےکہاکہ بجٹ خسارےمیں اس قدراضافہ دیکھتےہوئےپوچھاجاناچاہیےکہ پی ٹی آئی کی کفایت شعاری کاکیا ہوا؟کفایت شعاری کا ڈرامہ بھی بےنقاب ہوچکاہے،اخراجات جاریہ میں17فیصد اضافہ ہواجو439ارب روپےبنتےہیں،پی ٹی آئی ظاہرکرناکی کوشش کررہی ہیں کہ سود کی ادائیگی اوردفاع میں پیسہ جارہا ہے،سچائی یہ ہےکہ نہ دفاع اورنہ ہی سود میں یہ پیسہ جارہا ہے۔

مفتاح اسماعیل نےکہاکہ وزراء کےاخراجات میں16فیصد اضافہ ہواجو226ارب بنتے ہیں،افراط زرمیں ہرماہ مسلسل اضافہ ہورہاہے،گیس بجلی کی قیمتیں اورسود کی شرح میں بھی مسلسل اضافہ ہورہاہے،پی ٹی آئی کےدوستوں سےکہتاہوں کہ وہ اپوزیشن کےبجائےغریب آدمی کےمسائل سےلڑیں اوراس کےحل کےلیےاقدامات کریں،افراط زر اوربیروزگاری میں کمی لانےکےلئےکام کرنا ہوگا۔

انہوں نےمزیدکہاکہ قوم ہمیں اقتدارکےایوانوں میں کام کرنےاورقومی مسائل کاحل نکالنےکےلیےبھیجتی ہےسیلفیاں اورعینک پہن کر تصویریں کھینچوانےکےلئےنہیں،آپ ہینڈسم ضرورہیں لیکن آپکی اصل ذمہ داری قوم اورملک کو درپیش مسائل کاحل کرناہےاس پرتوجہ دیں، اپنا کام کریں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.