بجلی کی قیمتوں میں اضافے، بے جا ٹیکسز، آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے اور حکومتی اخراجات ختم کرنے سمیت 10 مطالبات پر عمل کے لیے راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جماعت اسلامی کا دھرنا چھٹے روز میں داخل ہوگیا۔
جماعت اسلامی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور بھی آج ہوگا۔
دھرنے سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ بجلی کا بل ادا کرنا اب 98 فیصد لوگوں کے لیے ناممکن ہوچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام بجلی کا بل دیں یا بچوں کو سکولوں میں پڑھائیں؟
حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ تاجر برادری ہمارے ساتھ ہے، ان کے مشورے سے ملک گیر پہیہ جام ہڑتال کریں گے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ لاہور میں دھرنے کا بھی جلد اعلان کیا جائے گا۔
جماعت اسلامی نے آج سے کراچی میں بھی دھرنا شروع کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے باعث کراچی دھرنا ملتوی کیا گیا ہے۔