Close Menu
اخبارِخیبرپشاور
    مفید لنکس
    • پښتو خبرونه
    • انگریزی خبریں
    • ہم سے رابطہ کریں
    Facebook X (Twitter) Instagram
    جمعرات, جولائی 24, 2025
    • ہم سے رابطہ کریں
    بریکنگ نیوز
    • 26نومبر احتجاج، وزیراعلیٰ گنڈاپور اور سابق صدر عارف علوی سمیت دیگر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری
    • پاکستان اور بنگلادیش کا سفارتی و سرکاری پاسپورٹس پر ویزا فری انٹری دینےکا فیصلہ
    • خیبرپختونخوا کی اپوزیشن جماعتوں کا حکومتی کُل جماعتی کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان
    • ترجیحات بدلیں گی یا تاریخ دہرائی جائے گی؟
    • زیر التوا اپیل کی بنیاد پر عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد روکنا توہین کے مترادف ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ
    • ملک بھر میں بارشوں کی تباہ کاریاں جاری،جاں بحق افراد کی تعداد 245 ہو گئیں، اب تک ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری
    • سوات میں تشدد سے جاں بحق بچے کا معاملہ، استاد سمیت دو ملزمان گرفتار ، مدرسہ سیل
    • بابوسر سیلابی ریلے میں لاپتہ ہونے والے 15 افراد کی تلاش جاری، سیاحوں سے گلگت کا سفر مؤخر کرنے کی اپیل
    Facebook X (Twitter) RSS
    اخبارِخیبرپشاوراخبارِخیبرپشاور
    پښتو خبرونه انگریزی خبریں
    • صفحہ اول
    • اہم خبریں
    • قومی خبریں
    • بلوچستان
    • خیبرپختونخواہ
    • شوبز
    • کھیل
    • دلچسپ و عجیب
    • بلاگ
    اخبارِخیبرپشاور
    آپ پر ہیں:Home » انتخابات کیس: تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے سینئر رہنما کل سپریم کورٹ طلب
    اہم خبریں

    انتخابات کیس: تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے سینئر رہنما کل سپریم کورٹ طلب

    اپریل 19, 2023کوئی تبصرہ نہیں ہے۔4 Mins Read
    Facebook Twitter Email
    Share
    Facebook Twitter Email

     اسلام آباد: سپریم کورٹ نے انتخابات کیس میں ملک کی تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے سینئر رہنماؤں کو کل طلب کرلیا۔چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ ملک میں انتخابات ایک ساتھ کروانے سے متلعق درخواستوں پر سماعت کررہا ہے۔

    اٹارنی جنرل نے بتایا کہ قومی اسمبلی کی قرار داد کی روشنی میں فنڈز کا معاملہ پہلے قائمہ کمیٹی منظوری کیلئے بھیجا، جس نے قومی اسمبلی بھیجا جہاں سے مسترد کردیا گیا۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ عدالت کو کہا گیا تھا سپلیمنٹری گرانٹ کے بعد منظوری لی جائے گی، اس کے برعکس معاملہ ہی پارلیمنٹ کو بھجوا دیا گیا، کیا الیکشن کیلئے ہی ایسا ہوتا ہے یا عام حالات میں بھی ایسا ہوتا ہے؟۔

    جسٹس منیب اختر نے کہا کہ وزارت خزانہ کی ٹیم نے بار بار بتایا کہ سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری بعد میں لی جاتی ہے، حکومت کی گرانٹ اسمبلی سے کیسے مسترد ہو سکتی ہے، کیا آپ کو سپلیمنٹری بجٹ مسترد ہونے کے نتائج کا علم ہے، حکومت سنجیدہ ہوتی تو کیا سپلیمنٹری گرانٹ منظور نہیں کروا سکتی تھی۔ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ گرانٹ منظوری کا اصل اختیار پارلیمنٹ کو ہے، اسمبلی پہلے قرارداد کے ذریعے اپنی رائے دے چکی تھی۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ انتظامی امور قائمہ کمیٹی کو بھجوانے کی کوئی مثال نہیں ملتی، انتخابی اخراجات ضرورت نوعیت کے ہیں غیر اہم نہیں، حکومت کا گرانٹ مسترد ہونے کا خدشہ اسمبلی کے وجود کے خلاف ہے، توقع ہے حکومت اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے گی، حکومت فیصلہ کرے یا اسمبلی کو واپس بھجوائے جواب دے، اس معاملہ کے نتائج غیر معمولی ہو سکتے ہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ایک ساتھ الیکشن کرانے کا بھی کہا ہے، جس کی بنیاد سیکیورٹی کی عدم فراہمی ہے، دہشتگردی ملک میں 1992 سے جاری ہے لیکن پہلے بھی الیکشن ہوئے، اب ایسا کیا منفرد خطرہ ہے جو الیکشن نہیں ہو سکتے، کیا گارنٹی ہے کہ 8 اکتوبر کو حالات ٹھیک ہو جائیں گے، وزارت دفاع نے بھی اندازہ ہی لگایا ہے، حکومت اندازوں پر نہیں چل سکتی۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ بم دھماکوں کے دوران بھی برطانیہ میں انتخابات ہوتے تھے، عدالت کو کہاں اختیار ہے کہ الیکشن اگلے سال کروانے کا کہے؟ فنڈز کے حوالے سے عدالتی حکم ایک سے دوسرے ادارے کو بھیجا جا رہا ہے۔

    چیف جسٹس نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے پہلے کہا وسائل دیں الیکشن کروالیں گے، اب کہتے ہیں ملک میں انارکی پھیل جائے گی، الیکشن کمیشن پورا مقدمہ دوبارہ کھولنا چاہتا ہے، وزارت دفاع کی رپورٹ میں عجیب سی استدعا ہے، کیا وزارت دفاع ایک ساتھ الیکشن کروانے کی استدعا کرسکتی ہے؟ وزارت دفاع کی درخواست ناقابل سماعت ہے، ٹی وی پر سنا ہے وزراء کہتے ہیں اکتوبر میں بھی الیکشن مشکل ہے۔

    اٹارنی جنرل نے دلائل دیے کہ کوشش ہے ملک میں سیاسی ڈائیلاگ شروع ہو، امیر جماعت اسلامی بھی شہباز شریف اور عمران خان سے ملے، ایک کے علاوہ تمام حکومتی جماعتیں پی ٹی آئی سے مذاکرات پر آمادہ ہیں، بلاول آج مولانا فضل الرحمان سے مل کر مذاکرات پر قائل کریں گے، معاملات سلجھ گئے تو شاید اتنی سیکیورٹی کی ضرورت نہ پڑے، دونوں فریقین نے مذاکرات کے لیے کمیٹیاں تشکیل دے دی ہیں، عدالت کچھ مہلت دے تو معاملہ سلجھ سکتا ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ  حکومت نے آج پہلی بار مثبت بات کی، عدالت ایک دن انتحابات کرانے کی درخواستوں پر سیاسی جماعتوں کو نوٹس جاری کردیتی ہے. سیاسی جماعتوں کو کل کے لیے نوٹس جاری کررہے ہیں، نگران حکومت نوے دن سے زیادہ برقرار رہنے پر بھی سوال اٹھتا ہے، سیاسی جماعتیں ایک موقف پر آ جائیں تو عدالت گنجائش نکال سکتی ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ سیاسی اتفاق رائے ہوا تو 14 مئی کا فیصلہ نافذ کرائیں گے، سیاسی عمل اگے نہ بڑھا تو الیکشن میں تصادم ہوسکتا ہے، کچھ سیاسی جماعتوں کے سربراہان نے غیر سنجیدہ گفتگو کی تھی ، سب کو نہیں بلکہ سیاسی جماعتوں کے نامزد رہنماؤں کو طلب کریں گے، مذاکرات کا عمل جلد مکمل نہ ہوا تو عدالتی حکم پر عمل کروائیں گے، سیاسی جماعتیں اپنے نمائندے مقرر کر کے کارروائی کا حصہ بنیں۔ سپریم کورٹ نے ملک کی تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے سینئر رہنماؤں کو طلب کرتے ہوئے انتخابات کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔

    Share. Facebook Twitter Email
    Previous Articleپاک افغان طور خم بارڈر پر لینڈ سلائیڈنگ کا واقعہ: ملبے سے 3 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں
    Next Article خیبرپختونخوا میں عید کا چاند نظر کا کتنا امکان ہے ؟ محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کردی
    Web Desk

    Related Posts

    26نومبر احتجاج، وزیراعلیٰ گنڈاپور اور سابق صدر عارف علوی سمیت دیگر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری

    جولائی 23, 2025

    پاکستان اور بنگلادیش کا سفارتی و سرکاری پاسپورٹس پر ویزا فری انٹری دینےکا فیصلہ

    جولائی 23, 2025

    خیبرپختونخوا کی اپوزیشن جماعتوں کا حکومتی کُل جماعتی کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان

    جولائی 23, 2025
    Leave A Reply Cancel Reply

    Khyber News YouTube Channel
    khybernews streaming
    فولو کریں
    • Facebook
    • Twitter
    • YouTube
    مقبول خبریں

    26نومبر احتجاج، وزیراعلیٰ گنڈاپور اور سابق صدر عارف علوی سمیت دیگر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری

    جولائی 23, 2025

    پاکستان اور بنگلادیش کا سفارتی و سرکاری پاسپورٹس پر ویزا فری انٹری دینےکا فیصلہ

    جولائی 23, 2025

    خیبرپختونخوا کی اپوزیشن جماعتوں کا حکومتی کُل جماعتی کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان

    جولائی 23, 2025

    ترجیحات بدلیں گی یا تاریخ دہرائی جائے گی؟

    جولائی 23, 2025

    زیر التوا اپیل کی بنیاد پر عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد روکنا توہین کے مترادف ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ

    جولائی 23, 2025
    Facebook X (Twitter) Instagram
    تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025 اخبار خیبر (خیبر نیٹ ورک)

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.