Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

آزادی مارچ: اسلام آباد انتظامیہ نے فوج بلالی

اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ کو وفاقی دارالحکومت پہنچنے کے پیشِ نظر وزیراعظم عمران خان نے ممکنہ اشتعال انگیزی سے نمٹنے کے لیے اپنی جماعت کے سینیئر اراکین سے مشاورت کی تو وہیں مقامی انتظامیہ نے امن و عامہ کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے فوج کو طلب کرلیا۔

خیال رہے کہ اتوار کے روز کراچی سے شروع ہونے والا آزادی مارچ گوجر خان پہنچ چکا ہے اور توقع ہے کہ گوجر خان میں مختصر قیام کے بعد یہ جمعرات کو اسلام آباد پہنچے گا۔ تاہم حکومت نے کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے حساس مقامات پر فوجی اہلکار تعینات کردیے ہیں۔

علاوہ ازیں اسلام آباد کی مقامی انتظامیہ نے حساس ترین علاقے ریڈ زون میں ٹرپل ون بریگیڈ کو تعینات کرنے کی بھی درخواست دے دی ہےجہاں پارلیمنٹ ہاؤس، سپریم کورٹ، دفتر خارجہ، پاکستان ٹیلی ویژن، ریڈیو پاکستان اور ڈپلومیٹک انکلیو موجود ہے۔

اس کے ساتھ انتطامیہ نے یہ اعلان بھی کیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت کی تین بڑی شاہراہیں اسلام آباد ایکسپریس وے، کشمیر ہائی وے ور 9 ایونیو صبح 11 بجے سے شام 5 بجے تک بند رہے گی اس کے جگہ متبادل راستوں سے ٹریفک کو گزرنے کی اجازت ہوگی۔

اجلاس کے بارے میں ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن پہلے ہی دو بڑی اپوزیشن جماعتوں ملسم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی حمایت سے محروم ہوچکے ہیں۔

وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا مسلم لیگ (ن) کا گڑھ ہونے کے باوجود نہ اس کے صدر میاں شہباز شریف اور نہ ہی کوئی اور رہنما آزادی مارچ کے لاہور میں قیام کے دوران اس میں شامل ہوا۔

اس ضمن میں جب وزیراعظم کی مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان سے بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے پارٹی رہنماؤں کے اجلاس میں فیصلہ کیا کہ اپوزیشن کی اشتعال انگیزی سے نمٹنے کے لیے حکومت کے سیکیورٹی پلان پر پوری طرح عمل کیا جائے گا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.