Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

بھارت نےکلبھوشن جادیوکی شہریت کاہی اعتراف نہیں کیاتو قونصلر رسائی کامطالبہ کیسا؟پاکستانی وکیل کےدلائل

پاکستان دہشت گردی کےخلاف جنگ لڑرہا ہے،بھارت کی مداخلت اوردہشت گردی کے باعث ہزاروں پاکستانی شہید ہوئے،کلبھوشن جادیو بھارتی خفیہ ایجنسی را کےلئےکام کررہاتھا جسےبلوچستان،خصوصاً گوادراورکراچی میں دہشت گردی کرانےکےلیےبھیجا گیاتھا،کلبھوشن جادیو نےپاکستان میں دہشت گردی کےلیےمقامی ذرائع استعمال کیے،پاکستان نےکلبھوشن یادیو کو وہ تمام حقوق دیےجو جنیواکنونشن کے تحت اس کاحق ہے،پاکستان نےانسانی بنیادوں پرجادیو کی والدہ اوراہلیہ کو ملاقات کی اجازت دی،پاکستان کےخلاف بھارت کی منصوبہ بندی ڈھکی چھپی نہیں،بھارت اور کلبھوشن کا اس سماعت سےکوئی تعلق نہ ہونے کا بھارتی مؤقف مضحکہ خیزہے،حسین مبارک کےپاسپورٹ پر درج پتے کی جائیداد کلبھوشن کی ماں کی ملکیت ہے،کلبھوشن جادیو کےمعاملےکا ایران سےکوئی تعلق نہیں ہے،اسے بلوچستان سےگرفتار کیا گیا ہے،خاورقریشی اورمنصورانور خان کے دلائل

دی ہیگ۔عالمی عدالت میں کلبھوشن کیس میں پاکستان نے جوابی دلائل دیتے ہوئےکہا ہےکہ بھارت نےکلبھوشن جادیو کی شہریت کا ہی اعتراف نہیں کیا تو قونصلر رسائی کا مطالبہ کیسا؟ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے،بھارت کی مداخلت اور دہشت گردی کے باعث ہزاروں پاکستانی شہید ہوئے،کلبھوشن جادیو بھارتی خفیہ ایجنسی را کے لئے کام کر رہا تھا جسے بلوچستان، خصوصاً گوادر اور کراچی میں دہشت گردی کرانے کےلیے بھیجا گیا تھا،کلبھوشن جادیو نے پاکستان میں دہشت گردی کے لیے مقامی ذرائع استعمال کیے،پاکستان نے کلبھوشن یادیو کو وہ تمام حقوق دیے جو جنیوا کنونشن کے تحت اس کا حق ہے، پاکستان نے انسانی بنیادوں پر جادیو کی والدہ اور اہلیہ کو ملاقات کی اجازت دی،پاکستان کے خلاف بھارت کی منصوبہ بندی ڈھکی چھپی نہیں،بھارت اور کلبھوشن کا اس سماعت سے کوئی تعلق نہ ہونے کا بھارتی مؤقف مضحکہ خیز ہے، حسین مبارک کے پاسپورٹ پر درج پتے کی جائیداد کلبھوشن کی ماں کی ملکیت ہے،کلبھوشن جادیو کے معاملے کا ایران سے کوئی تعلق نہیں ہے ، اسے بلوچستان سے گرفتار کیا گیا ہے۔

منگل کو عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن جادیو کیس کی سماعت کےدوران پاکستان کےوکلاء نےکہاکہ بھارت نے کلبھوشن جادیو کی شہریت کا ہی اعتراف نہیں کیا تو قونصلر رسائی کا مطالبہ کیسا؟گزشتہ روزعالمی عدالت انصاف میں بھارتی وکیل نے کلبھوشن جادیو سے متعلق دلائل دئیے تھے۔

سماعت کےآغازپراٹارنی جنرل آف پاکستان منصور علی خان نےدلائل دیتےہوئےکہاکہ بھارت نےہمیشہ پڑوسیوں کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی کوشش کی جس کیلئے پڑوسی ممالک میں دہشت گردی کرائی گئی اور جاسوس بھیجے۔

اٹارنی جنرل نےکہاکہ پاکستان دہشت گردی سےمتاثر ہونےکےباوجود دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑرہا ہے،بھارت کی مداخلت اور دہشت گردی کےباعث ہزاروں پاکستانی شہید ہوئے۔اٹارنی جنرل آف پاکستان نے کہا کہ کلبھوشن جادیو بھارتی خفیہ ایجنسی را کےلئےکام کررہا تھا جسےبلوچستان،خصوصاً گوادر اور کراچی میں دہشت گردی کرانےکےلیے بھیجا گیا تھا۔

اٹارنی جنرل نے دلائل میں کہاکہ کلبھوشن یادیو نےمجسٹریٹ کےسامنےپاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں سےمتعلق بغیرکسی دباؤ کے اپنےجرائم کا اعتراف کیا اورپاکستان نے یقینی بنایاکہ جادیو مرضی سے جو بیان دینا چاہےدے۔اٹارنی جنرل منصور علی خان نے کہا کہ پاکستان نے کلبھوشن یادیو کو وہ تمام حقوق دیے جو جنیوا کنونشن کے تحت اس کا حق ہے، پاکستان نے انسانی بنیادوں پر جادیو کی والدہ اور اہلیہ کو ملاقات کی اجازت دی۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ کلبھوشن جادیو نے پاکستان میں دہشت گردی کے لیے مقامی ذرائع استعمال کیے اور سی پیک کو نقصان پہنچانے کے لیے بندرگاہوں کو خاص طور پر نشانہ بنایا گیا، کمانڈر یادیو کی سرگرمیاں انفرادی نہیں بلکہ بھارتی ایما پر ہوئیں۔اٹارنی جنرل منصور علی خان نے کہا کہ پاکستان کے خلاف بھارت کی منصوبہ بندی ڈھکی چھپی نہیں،وہ پاکستان دشمن ملیشا کی فنڈنگ اور تربیت کررہا ہے، پاکستان کو اب تک دہشت گردی سے123 ارب ڈالرکا نقصان ہوچکا ہے۔

پاکستان کی جانب سے وکیل خاور قریشی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز بھارت نے کئی اہم سوالات کے جوابات نہیں دیئے۔خاور قریشی نے کہا کہ بھارت اور کلبھوشن کا اس سماعت سے کوئی تعلق نہ ہونے کا بھارتی مؤقف مضحکہ خیز ہے، ایک طرف بھارت نے عالمی عدالت سے رجوع کیا اور دوسری طرف پاکستان کے سوال کا جواب دینے سے بھارت تحریری انکار کر چکا ہے۔

پاکستان کے وکیل نے کہا کہ بھارت نے کمانڈر جادیو کی شہریت کا ہی اعتراف نہیں کیاتو قونصلررسائی کا مطالبہ کیسےکرسکتا ہے؟۔خاور قریشی نےکہاکہ بھارت بتائے قونصلررسائی معاہدے کا کلبھوشن پراطلاق کیوں نہیں ہوتا،کلبھوشن جادیو کی شہریت سےمتعلق ابھی تک فیصلہ نہیں کیا گیا،بھارت نےنہیں بتایاکہ وہ حسین مبارک پٹیل ہےیا کلبھوشن جادیو،جب ایک شخص کی شناخت مصدقہ ہی نہیں تو قونصلر رسائی کیسی؟

عالمی عدالت انصاف میں پاکستان کےوکیل نےکئی سوالات اٹھاتےہوئےکہا کہ کلبھوشن جادیو کے پاس مسلمان نام سے پاسپورٹ کیوں موجود تھا،کلبھوشن کو ایران سےپاکستان اغوا کرکےلانےکےالزام کاکیا ثبوت ہے،ایران سےپاکستان کے9 گھنٹے کےسفرکا بھارت کےپاس کیا ثبوت ہے، بھارت کا 47 سال کی عمر میں کلبھوشن کا ریٹائرمنٹ کا کہنا ناقابل فہم ہے۔

خاور قریشی کی جانب سے عدالت میں الیکٹرانک پریزینٹشن دی گئی اور کہا کہ حسین مبارک پٹیل کے نام پاسپورٹ 2003 میں جاری ہوا جس کی تجدید 2014 میں کی گئی، حسین مبارک کے پاسپورٹ پر درج پتے کی جائیداد کلبھوشن کی ماں کی ملکیت ہے۔

خاور قریشی نےکہا کہ کلبھوشن جادیو کے معاملے کا ایران سے کوئی تعلق نہیں ہے، اْسے ایران سے نہیں بلوچستان سے گرفتار کیا گیا، اس کے ایران سےاغوا کی کہانی بے بنیاد ہے۔

خاور قریشی نے دلائل کے دوران بھارتی قومی سلامتی کےمشیر اجیت دوول کے انٹرویو کا حوالہ دیتےہوئےکہاکہ اجیت دوول نے بلوچستان میں بھارتی دہشت گردی کااعتراف کیا اورکہاکہ پاکستان بلوچستان سے ہاتھ دھو دےگا،اجیت دوول کےبقول کلبھوشن نےبلوچستان میں دہشتگردی میں اہم کردار ادا کیا اورکلبھوشن پاکستان کو عدم استحکام کا شکارکرنےکاایک آلہ کار تھا۔

خاور قریشی نےکہا کہ کلبھوشن کیس کے دوران بھارت نے ہمیشہ بداعتمادی کا مظاہرہ کیا۔پاکستانی وکیل نے بھارتی صحافی کیرن تھاپر اور پروین سوامی کی دی گئی رپورٹس کے حوالے دیئےاورکہاکہ پروین تھاپرنےکلبھوشن کے ساتھ کام کرنے والے خفیہ ایجنسیوں کے اہلکاروں کے انٹرویوز کے حوالے دئیے۔

پاکستان کے وکیل خاور قریشی نے کہا کہ میں ماضی میں بھارت کی نمائندگی بھی کر چکا ہوں، بھارت کا یہ رویہ میرے لیے بالکل نیا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق عالمی عدالت انصاف میں پاکستان کے ایڈہاک جج جسٹس ریٹائرڈ تصدق حسین جیلانی کی طبیعت خراب ہوگئی جس کے بعد پاکستان کی ایڈہاک جج تبدیل کرنے کی درخواست پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔

یاد رہےکہ بھارت کو 20 فروری کو اپنا مؤقف دوبار ہ پیش کرنےکاموقع دیاجائےگا اورپھر پاکستان21 فروری کو اپنے حتمی دلائل پیش کرے گا۔ یاد رہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کےجاسوس کلبھوشن جادیو کو 3 مارچ 2016 کو بلوچستان سےگرفتارکیا گیا تھا۔

کلبھوشن پرپاکستان میں دہشت گردی اورجاسوسی کےسنگین الزامات ہیں اور بھارتی جاسوس تمام الزامات کا مجسٹریٹ کےسامنےاعتراف بھی کرچکا ہے۔10 اپریل2017 کو کلبھوشن یادیو کو جاسوسی اورکراچی اور بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں میں ملوث ہونےپرسزائے موت سنانےکا اعلان کیا گیا تھا تاہم بھارت نے کلبھوشن جادیو کی سزائے موت کو عالمی ثالثی عدالت (آئی سی جے) میں چیلنج کرتے ہوئے سزا پر عمل درآمد رکوانے کی اپیل کی تھی۔

عالمی عدالت نے کلبھوشن کی سزائے موت کے خلاف بھارت کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ حتمی فیصلہ آنے تک کلبھوشن کو پھانسی نہیں دی جاسکتی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.