Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس مسترد

 سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسی کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ان کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر ریفرنس کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔ سپریم کورٹ کے دس رکنی بینچ نے صدارتی ریفرنس سے متعلق درخواستوں پر جمعہ کی صبح وکیل صفائی منیر اے ملک کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

صدارتی ریفرنس مسترد کرنے کا فیصلہ تو بینچ نے متفقہ طور پر دیا تاہم بینچ کے سات ارکان نے یہ حکم بھی دیا ہے کہ ایف بی آر آئندہ دو ماہ میں ٹیکس کے معاملے کی تحقیقات مکمل کرے اور اس کی رپورٹ سپریم جوڈیشل کونسل کو بھیجی جائے۔

حکم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر ان تحقیقات میں جسٹس فائز عیسی کے خلاف کوئی چیز سامنے آتی ہے تو سپریم جوڈیشل کونسل اس معاملے پر آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت از خود نوٹس لے کر کارروائی کر سکتی ہے۔

بینچ میں شامل تین ارکان جسٹس مقبول باقر، جسٹس یحیٰی آفریدی اور جسٹس منصور علی شاہ نے معاملہ ایف بی آر کو بھجوانے کے حکم سے اختلاف کیا۔فل بینچ کی جانب سے جو ریفرنس مسترد کیا گیا ہے اس میں جسٹس فائز عیسی پر اپنے خاندان کے برطانیہ میں موجود اثاثے چھپانے کا الزام عائد کرتے ہوئے انھیں ضابطہ کار کی خلاف ورزی کا مرتکب ٹھہرایا گیا تھا۔

سپریم جوڈیشل کونسل نے اس ریفرنس پر جسٹس فائز عیسی کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیا تھا جسے جسٹس عیسی نے سپریم کورٹ میں چیلینج کر دیا تھا۔

جسٹس فائز عیسی کی اہلیہ نے جمعرات کو سپریم کورٹ کے فل بینچ کے سامنے بیان ریکارڈ کراتے ہوئے ان جائیدادوں سے جسٹس فائز عیسی کے کسی بھی تعلق کا انکار کیا تھا جس پر بینچ کے ارکان نے کہا تھا کہ وہ اس وضاحت سے مطمئن ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.