خیبر پختونخوا میں متعارف کئے جانے والے نئے نشے دس ویلر نے لوگوں میں ہلچل مچادی ہے
ماہرین صحت نے اس نشے میں شامل ادویات کو انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے فوری طور پر اس کے سدباب کی درخواست کردی ہے
خیبر پختونخوا میں متعارف کئے جانے والے نئے نشے دس ویلر نے لوگوں میں ہلچل مچادی ہے ماہرین صحت نے اس نشے میں شامل ادویات کو انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے فوری طور پر اس کے سدباب کی درخواست کردی ہے بصورت دیگر ہزاروں افراد کے وقت سے پہلے مرنے کا خدشہ ہے واضح رہے کہ صوبے کے مختلف اضلاع میں کوکین، فنٹنائل، پنرامین اور ایفیڈرین وغیرہ کے مرکب سے بنا ایک نشہ رپورٹ کیا گیا ہے یہ نشہ اتنا بھاری ہے کہ اس کی وجہ سے نشہ کرنے والے افراد کا زندہ بچنا مشکل ہوگیا ہے اس بارے میں لوگوں میں تشویش پر محکمہ صحت کے ماہرین کی جانب سے اس کی مزید وضاحت کی گئی ہے ڈاکٹر شہریار کے مطابق فنٹنائل ایک طاقتور ، درد کش اور نشہ آور دوا ہے جو شدید درد اور آپریشن کے بعد کے شدید درد میں کام کرتی ہے جو دماغ اور مرکزی اعصابی نظام کو بالکل اسی طرح متاثر کرتی ہے جس طرح ہیروئن اور مارفین کے استعمال سے ہوتا ہے اس دوائی سے ردعمل میں پیٹ درد، عنودگی، گیس، دل کی جلن، وزن کم ہونا، پیشاب کرنے میں دشواری اور وژن یعنی سوچ میں تبدیلی اور بے چینی وغیرہ کے مسائل ہوتے ہیں یہ دوائی انجکشن اور گولیوں دونوں صورتوں میں مارکیٹ میں دستیاب ہیں دس ویلر میں استعمال ہونے والی دوسری دوائی پنرامین ہے یہ دوائی ناک بہنے، الرجی، تب کاپی یعنی پودوں کے زرد دانوں سے پھیلنے والے بخار، جلدی بیماری اور خارش، متلی، قے، کان کے اندرون میں ورم یعنی زخم لگنے وغیرہ کیلئے تجویز کی جاتی ہے یہ دوائی مارکیٹ میں انجکشن، سیرپ اور گولی تینوں شکل میں دستیا ب ہیں اس دوائی کا ردعمل بھی استعمال کرنے والے پر عنودگی، چکر ، متلی، قے، اسہال، پیٹ درد، بھوک میں کمی اور لعاب دہن یا منہ خشک کرنے کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے دس ویلر میں جو تیسرا مرکب استعمال کیا جارہا ہے اس کو ایفیڈرین کہتے ہیں ڈاکٹر شہریار کے مطابق ایفیڈرین بے ہوشی یعنی انستیزیا کے دوران بلڈ پریشر میں کمی اور یا بلند فشار خون کے مریضوں کو تجویز کی جاتی ہے یہ دوائی اکیلے یا دوسری دوائی کے ساتھ ملاکر بھی مریضوں کو تجویز کی جاتی ہے زیادہ تر ممالک میں ایفیڈرین کا استعمال غیر قانونی قرار دیا گیا ہے یہ پاﺅڈر، انجکشن اور گولیوں کی شکل میں دستیاب ہیں اور اس کے استعمال کے بعد مریض پر گھبراہٹ، بے چینی، سر میں چکر آنے، سردرد، متلی، بھوک میں کمی اور نیند میں خلل پڑتا ہے دس ویلر میں چھوتا مرکب کوکین بتا یا جارہا ہے کوکین ایک بہت خطرناک نشہ ہے جس کو ناک اور منہ کے ذریعے استعمال کیا جاتا ہے یہ دوائی نہیں بلکہ بہت ہی تیز اور جان لیوا نشہ ہے اس کے استعمال سے ناک خون آلود یعنی ناک سے خون بہنے، سانس لینے میں دشواری، دل کی دھڑکن کا بے ترتیب ہوجانا، سینے میں درد، نیند نہ آنا، شدید اضطراب اور دماغ میں خلل واقع ہوتا ہے ڈاکٹر نے بتایا کہ مذکورہ تین دوائیاں ڈاکٹرز انتہائی حالت میں معمولی ڈوز تجویز کرتے ہیں جسے کوکین کے ساتھ ملانے سے یہ بہت ہی خطرناک ہوجاتی ہیں حالانکہ اس نئے نشے میں شامل تمام دوائیاں زیادہ مقدار میں اکیلے استعمال سے بھی جان کو خطرہ ہوتا ہے تمام مرکبات جمع کرنے سے یہ بہت مہلک ہیں اس لئے اس پر کنٹرول ضروری ہے اور کم ازکم میڈیسن مارکیٹ میں اس کی ڈاکٹری نسخے کے بغیر استعمال پر پابندی لازمی ہے ۔