Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

یونیورسٹیز کو بی اے اور ایم اے کے امتحانات کے لیے پرائیوٹ طلبہ کا داخلہ روکنے کی ہدایت

پشاور: نجی امیدوار کی حیثیت سے اعلی تعلیم حاصل کرنے والے ہزاروں طلبہ 31 مارچ کے بعد اب اپنی تعلیم جاری نہیں رکھ سکیں گے کیونکہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے خیبر پختونخوا میں یونیورسٹیز کو بی اے اور ایم اے کے امتحانات کے لیے پرائیوٹ طلبہ کا داخلہ روکنے کی ہدایت کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملازمت یا کالجز اور یونیورسٹیز میں داخلہ نہ ملنے کی وجہ سے پرائیوٹ امتحان دینے والے طلبہ کے لیے صوبے میں ایچ ای سی اور یونیورسٹیز نے کوئی متبادل نظام تیار نہیں کیا ہے۔

پبلک سیکٹر کی 30 یونیورسٹیز میں سے چند کے ڈیٹا کے مطابق گزشتہ سال عبد الولی خان یونیورسٹی مردان کے زیر اہتمام بیچلر آف آرٹس (بی اے) کے امتحان میں 30 ہزار طلبہ نجی امیدوار کی حیثیت سے شریک ہوئے، یونیورسٹی آف پشاور میں 25 طلبہ، بنوں یونیورسٹی میں 20 ہزار 450 اور گومل یونیورسٹی ڈیرہ اسمٰعیل خان میں 11 ہزار طلبہ امتحان میں شریک ہوئے۔ ذرائع نے بتایا کہ ‘تقریبا اتنے ہی امیدوار ماسٹر آف آرٹس (ایم اے) امتحانات میں بھی شریک ہوئے’۔

انہوں نے کہا کہ نجی امیدواروں کی حیثیت سے بی اے اور ایم اے کی سطح پر تعلیم کے حصول کو ایچ ای سی نے صوبہ بھر میں پہلے ہی شروع کیے گئے 4 سالہ بیچلر آف اسٹڈیز پروگرام کے متبادل کے طور پر روک دیا ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر ایچ ای سی نے یونیورسٹیز کو بی اے اور ایم اے امتحانات کے لیے نجی امیدواروں کا 31 دسمبر 2020 سے داخلہ نہ کرنے کی ہدایت کی تھی تاہم سرکاری شعبے کی یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز کی درخواست پر ایچ ای سی نے اس تاریخ میں 31 مارچ 2021 تک توسیع کردی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.