Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

صادق آباد،کھڑی مال گاڑی سےاکبربگٹی ایکسپریس ٹکراگئی،20مسافر جاں بحق ,80سے زائد زخمی

زخمیوں میں بعض کی حالت نازک،ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ ، اکبر ایکسپریس کاانجن مکمل تباہ،چارچاربوگیاں آپس میں پیوسٹ ابتدائی معلومات کےمطابق ٹرینوں کےدرمیان افسوسناک حادثہ سگنل بروقت تبدیل نہ کرنےکےباعث پیش آیا،ڈی پی او........مقامی لوگوں،پاک فوج کے جوانوں،ریسکیو1122اور دوسری ایمبولینسزنےآپریشن میں حصہ لیا،ہسپتال میں ایمر جنسی نافذ ..حادثے کے مناظر کافی دل خراش ہیں، حادثہ بظاہر انسانی غفلت کا نتیجہ لگتا ہے، اعلیٰ ترین سطحی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے، شیخ رشید احمد صدرعارف علوی، وزیراعظم عمران خان اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زر داری کا اظہارافسوس

راولپنڈی۔صادق آباد ولہارریلوے اسٹیشن کےقریب کھڑی مال گاڑی سےاکبربگٹی ایکسپریس زورداردھماکےسےٹکراگئی جسکےنتیجے میں19مسافرجاں بحق اور80سے زائد زخمی ہوگئے،زخمیوںمیں بعض کی حالت نازک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ ہے ،حادثہ اتنا خوفناک تھا دونوں ٹرینوں کی چار چاربوگیاں آپس میں پیوست ہوگئیں اور اکبرایکسپریس کا انجن مکمل طورپرتباہ ہوگیا،مقامی لوگوں، پاک فوج کے جوانوں ،ریسکیو 1122اور دوسری ایمبولینسز نےآپریشن میں حصہ لیا۔

جمعرات کو لاہورسےکوئٹہ جانےوالی اکبرایکسپریس رحیم یارخان کےقریب ولہار اسٹیشن کی حدود میں کھڑی مال گاڑی سےٹکراگئی جس نتیجے میں موقع پرگیارہ افراد جاں بحق اور80سےزائد زخمی ہوگئے،حادثےمیں مسافر ٹرین کا انجن مکمل طورپرتباہ ہوگیا اور3سے4 بوگیاں پٹری سےاتر گئیں،6 سے7بوگیاں شدید متاثر ہوئیں۔واقعہ کی اطلاع ملنےپرریسکیو اداروں کےاہلکاروں نےامدادی کارروائیوں میں حصہ لیا.

ذرائع کےمطابق ریسیکو اہلکاروں نےبوگیوں میں پھنسےافراد کو ہیوی مشینری کی مدد سے ریسیکو کیا،ڈی سی رحیم یارخان جمیل احمد جمیل اور ڈی پی او عمر سلامت رحیم یارخان امدادی کاموں کی نگرانی کررہے تھے۔

ادھر صادق آباد ہسپتال کےمیڈیکل آفیسرکےمطابق 60 سے زائد زخمی ہسپتال لائے گئے ہیں دوسرے شدید زخمیوں کو شیخ زید ہسپتال رحیم یار خان منتقل کردیا گیا ۔ہسپتال ذرائع کے مطابق حادثے میں زخمی ہونے والے مزید 8افراد دم توڑ گئے جس سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد19 ہوگئی۔

ہسپتال ذرائع کے مطابق ٹرین حادثہ کے زخمیوں میں57مرد،14خواتین اور11بچے شامل ہیں ٹرین حادثہ کے55زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کرنےکےبعد ڈسچارج کردیاگیا،جاںبحق مسافروں میں سے8کی شناخت ہوچکی ہےجبکہ9کی شناخت کاعمل جاری ہے،جاں بحق مسافروں میں یاسرولداسلم سکنہ(فیصل آباد)عمر30سال،ارشاد احمدولد شفیع محمد سکنہ(میرپورماتھیلو)عمر35سال رحیم یارخان،ضیاءاللہ سکنہ(نوشہرہ)عمر30سال،فرازعمر11سال،محمد افضل،ولد محمد یعقوب سکنہ(فیصل آباد)عمر40سال رحیم یارخان،حبیبہ دخترانتظار سکنہ(چنیوٹ)عمر45سال،رفیقاں زوجہ محمد یوسف سکنہ(چنیوٹ)عمر38سال،امتیازولد مختیارسکنہ(ظاہرپیررحیم یارخان)عمر42سال شامل ہیں ۔

ایڈیشنل جنرل مینیجر ریلوے زبیر شفیع کے مطابق اکبر ایکسپریس کے ڈرائیور عبدالخالق اور اسسٹنٹ ڈرائیور ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔زبیر شفیع نے بتایا کہ اکبر ایکسپریس کی 10 میں سے 4 بوگیاں پٹری سے اتری ہیں، حادثے کے بعد اپ ٹریک پر ٹرینوں کی آمدو رفت روک دی گئی تھی تاہم ساڑھے 8 بجے اسے بحال کردیا گیا ۔ادھر عینی شاہدین کے مطابق مسافروں نے بتایاکہ حادثہ صبح 4 بجے کے قریب پیش آیا ، ٹرین میں سوار بیشتر مسافر سو رہے تھے، گاڑی کو حادثہ کانٹا تبدیل نہ کرنے کی صورت میں پیش آیا ہے اسٹیشن والے اپنی ڈیوٹی نہیں کر رہے تھے ورنہ جانی نقصان نہیں ہوتا۔عینی شاہدین نے بتایا کہ ہمیں اپنی مدد آپ ہی بوگیوں سے نکلنا پڑا، حادثہ پیش آنے کے کافی دیر بعد ریسکیو ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچی تھی۔حکام نے بتایاکہ مسافروں کےبارے میںمعلومات کیلئےلواحقین کنٹرول روم قائم068.9230109اور موبائل نمبر03009402579پر رابطہ کریں۔

ڈی پی او عمرسلامت کی جانب سےزخمیوں کی جانیں بچانےکیلئےعوام الناس سےخون عطیات دینےکی اپیل کی گئی۔ڈی پی او رحیم یار خان عمر سلامت کے مطابق ابتدائی معلومات کے مطابق ٹرینوں کےدرمیان افسوسناک حادثہ سگنل بروقت تبدیل نہ کرنےکےباعث پیش آیا،مسافر ٹرین کےلوپ لائن پرآنےکی وجہ بظاہر نظرنہیں آرہی،ضلعی پولیس محکمہ ریلوے کےساتھ مل کرحادثہ کے محرکات جاننےکےلئے تفتیش کر رہی ہے،اس کےعلاوہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بھی تشکیل دی جارہی ہے،جلد حادثےکےمحرکات بارے حقائق سےآگاہ کیا جائےگا۔

دوسری جانب وزیرریلوے شیخ رشید احمد نےٹرین حادثےاورقیمتی جانوں کی ہلاکتوں پرافسوس کااظہارکرتےہوئےکہاکہ حادثہ بظاہر انسانی غفلت کا نتیجہ لگتا ہے۔ اعلیٰ ترین سطحی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ میڈیا پرچلنے والے حادثے کے مناظر کافی دل خراش ہیں، دل بہت افسردہ ہے۔ شیخ رشید احمد نے کہاکہ آٹھ سے نو مسافروں کی ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔

انہوں نےکہاکہ جی ایم ریلوےاورمتعلقہ حکام کو حادثےکی جگہ روانہ کردیاگیا ہے۔انہوں نےکہاکہ ریلیف اورریسکیو کا کام ضلعی انتظامیہ کی مدد سے جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ حادثےکا جائزہ لےرہاہوں؛ریلوےحکام کو ریلیف اور ریسکیو تیز کرنےکاحکم دیا ہے۔دوسری جانب صدر مملکت عارف علوی، وزیراعظم عمران خان اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زر داری نے رحیم یار خان ٹرین حادثے پراظہار افسوس کیا۔

صدر مملکت عارف علوی نےاکبرایکسپریس ٹرین حادثےمیں قیمتی جانوں کےضیاع پراظہارافسوس کیا،صدر نے جاں بحق افراد کےبلند درجات اورزخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئےبھی دعا کی۔

وزیراعظم عمران خان نےاپنے ٹوئٹر بیان میں ٹرین حادثےپرافسوس کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔وزیراعظم نےزخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنےکی ہدایت کی اور ریلوے حکام کو حکم دیا کہ کئی دہائیوں سےپرانےریلوےانفرا اسٹرکچر کو بہتربنایاجائےاورحفاظتی اقدامات یقینی بنانے کیلئے ہنگامی اقدامات کیے جائیں۔اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کے نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹرینوں کے پے درپے حادثات انتہائی تشویشناک ہیں۔

انہوں نےکہاکہ ناقص منصوبہ بندی اورکمزورریلوے ٹریک حادثات کاباعث بن رہے ہیں،حادثے کے ذمہ داران کا تعین کرکےان کے خلاف کارروائی کی جائے۔انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالی مرحومین کو اپنے جواررحمت میں جگہ اورلواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.