وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پنجاب اور کے پی الیکشن اکتوبر سے قبل کرانا مشکل ہیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف سے پارٹی رہنماؤں اور قانونی ماہرین نے ملاقات کی، جس میں سپریم کورٹ میں زیر سماعت مقدمات اور سیاسی صورتحال پر مشاورت کی گئی۔ ذرائع کے مطابق یہ مشاورتی اجلاس وزیر اعظم شہباز شریف کی رہائش گاہ پر ہوا، جس میں اٹارنی جنرل عثمان منصور، اعظم نذیر تارڑ، ایاز صادق، ملک احمد خان اورعطاء اللہ تارڑ سمیت دیگر شریک ہوئے۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور اٹارنی جنرل عثمان منصور نے کل کی سماعت پر بریفنگ دی، سماعت کے حوالے سے آئینی و قانونی پہلوؤں پرغور کیا گیا، جب کہ فل کورٹ کی استدعا مسترد ہونے پر ریویو میں جانے کے قانونی پہلوؤں پر بھی مشاورت کی گئی۔
دوسری جانب سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اصل معاملہ الیکشن ہے، اگر الیکشن نہیں ہونے تو پھر کون سا گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ؟ الیکشن نہیں کرانے تو مذاکرات کی ضرورت نہیں۔ اپنے ایک بیان میں عمران خان کا کہنا تھاکہ میں نہیں میری ٹیم مذاکرات میں بیٹھے گی، اصل مسئلہ 90 دن میں الیکشن کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر الیکشن ہی نہیں ہوتے تو پھر کون سا گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ؟ پھر تو مذاکرات کی ضرورت ہی نہیں، اگر الیکشن ابھی نہیں ہوتے تو پھر اکتوبر میں بھی کیوں ہوں؟ پھر آپ کہیں گے کہ اگلے سال بھی کیوں ہوں، پھر تو جو طاقتور فیصلہ کرے گا تبھی الیکشن ہوں گے۔ خیال رہے کہ گزشتہ دنوں عمران خان نے کہا تھا کہ وہ ہر بات بھول کر مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔