Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

وزیردفاع خواجہ آصف نے نئے آرمی چیف کی تعیناتی سے قبل ہی انتخابات کا عندیہ دیدیا

فیض حمید کا نام سینیارٹی لسٹ میں ہوا تو ضرور غور کرینگے

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیردفاع خواجہ آصف نے نئے آرمی چیف کی تعیناتی سے قبل ہی انتخابات کا عندیہ دیدیا۔ فیض حمید کا نام سینیارٹی لسٹ میں ہوا تو ضرور غور کیا جائیگا۔
ان خیالات کا اظہار وزیر دفاع خواجہ آصف نے برطانوی میڈیا کو انٹرویو میں کیا۔ وزیردفاع نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی سے پہلے انتخابات کروا دیے جائیں۔
وزیردفاع کا کہنا تھا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ خود ہی اس کا اعلان کر چکے ہیں کہ انھیں مدت ملازمت میں توسیع نہیں چاہیے۔ جنرل راحیل شریف نے بھی مدت ملازمت میں توسیع کا مطالبہ نہیں کیا تھا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ملک میں فوجی سربراہ کی تعیناتی کا طریقہ کار عدلیہ کی طرح انسٹی ٹیوشنلائز ہونا چاہیے۔ ہمیں پتہ ہوتا ہے کہ2028میں کس نے چیف جسٹس بننا ہے۔ میری ذاتی رائے ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے کو سیاسی بحث کا موضوع ہرگز نہیں بنانا چاہیے۔ اس کا طریقہ کار 100فیصد میرٹ پر ہونا چاہئے۔
وفاقی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ عمران خان نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے پر اپنی ذاتی مرضی کرنا چاہتے تھے۔ وزیر اعظم کی صوابدید ہے کہ فوج کے بھیجے ناموں میں سے کسی کو منتخب کرے۔2013اور پھر2016میں دو آرمی چیفس کی تعیناتی ہوئی۔
نواز شریف جنرل راحیل شریف کو نہیں جانتے تھے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ کو اس وجہ سے جانتے تھے کہ وہ راولپنڈی کور کمانڈ کر رہے تھے۔ لیکن آرمی چیفز کی تعیناتی میں ادارے کی تجویز کا احترام کیا گیا۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اگر فیض حمید کا نام سینیارٹی لسٹ میں ہوا ۔ تو ان کے آرمی چیف کی تعیناتی پر ضرور غور کیا جائے گا۔ بلکہ ان سب ناموں پر غور ہو گا جو اس فہرست میں ہوں گے۔
اگر وزیر دفاع 5 افسران کے نام وزیر اعظم کے پاس لاتا ہے ۔ ان میں فوج لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کا نام بھی تجویز کرتی ہے ۔ تو ایسا نہیں ہوسکتا کہ وزارت دفاع یا وزیر اعظم کہیں کہ5کے بجائے 3یا 8نام بھیجیں۔ فوج کا دفاع کرنا ہمارا فرض ہے اور ہم کریں گے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.