Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

وزیر خارجہ سے امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ کی بہن ڈاکٹر فوزیہ کی ملاقات

اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ کی بہن ڈاکٹر فوزیہ نے ملاقات کی۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی ڈاکٹرفوزیہ صدیقی سےدفترخارجہ میں ملاقات ہوئی جس میں ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی پاکستان منتقلی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیرخارجہ نےفوزیہ صدیقی کوعافیہ صدیقی کیس میں حکومت کی کاوشوں سےآگاہ کیا اوراس دوران ان کی پاکستان منتقلی کےآپشن پربات چیت ہوئی۔

اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہاکہ عافیہ صدیقی کی صحت کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے قونصلر وزٹس کی ہدایت کی ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ عافیہ صدیقی کے انسانی وقانونی حقوق کے تحفظ کیلئےبھی پاکستانی قونصلیٹ کو ہدایت کردی ہے۔

واضح رہےکہ امریکامیں قید ڈاکٹرعافیہ صدیقی نےوزیراعظم عمران خان کےنام خط لکھاہےجس میں انہوں نےاپنی رہائی کی اپیل کی ہے۔

اس کے علاوہ پاکستان نے امریکی نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز کے دورہ پاکستان میں بھی عافیہ صدیقی کا معاملہ اٹھایا اور کہا کہ عافیہ صدیقی سے متعلق تمام تر بنیادی انسانی حقوق کو مدنظر رکھا جائے۔

 

یاد رہے کہ پاکستانی خاتون ڈاکٹر عافیہ صدیقی ایک سائنسدان ہیں، جن پر افغانستان میں امریکی فوجیوں پر حملے کا الزام ہے۔

مارچ 2003 میں دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے اہم کمانڈر اور نائن الیون حملوں کے مبینہ ماسٹر مائنڈ خالد شیخ محمد کی گرفتاری کے بعد ڈاکٹر عافیہ صدیقی اپنے تین بچوں کے ہمراہ کراچی سے لاپتہ ہوگئی تھیں۔

عافیہ صدیقی کی گمشدگی کے معاملے میں نیا موڑ اُس وقت آیا، جب امریکا نے 5 سال بعد یعنی 2008 میں انہیں افغان صوبے غزنی سے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا۔

عدالتی دستاویزات میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ عافیہ صدیقی کے پاس سے 2 کلو سوڈیم سائینائیڈ، کیمیائی ہتھیاروں کی دستاویزات اور دیگر چیزیں برآمد ہوئی تھیں، جن سے پتہ چلتا تھا کہ وہ امریکی فوجیوں پر حملوں کی منصوبہ بندی کررہی تھیں۔

عافیہ صدیقی پر مزید الزام ہے کہ امریکی فوجی اور ایف بی آئی افسران نے پوچھ گچھ کی تو انہوں نے مبینہ طور پر ایک رائفل اٹھا کر ان پر فائرنگ کر دی لیکن جوابی فائرنگ میں وہ زخمی ہوگئیں۔

بعدازاں عافیہ صدیقی کو امریکا منتقل کر دیا گیا، ان پر مقدمہ چلا اور 2010 میں ان پر اقدام قتل کی فرد جرم عائد کرنے کے بعد 86 برس قید کی سزا سنا دی گئی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.