Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

پی ٹی آئی کا مرضی کے مطابق ایف آئی آر کے اندراج کےلئے سپریم کورٹ سے رجوع کا اعلان

اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے نائب صدر شاہ محمود قریشی نے عمران خان کی مرضی کے مطابق ایف آئی آر کے اندراج سمیت 4 معاملات پر سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

گجرات میں پریس کانفرنس کے دوران شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان کا بیانیہ لوگوں کے دلوں میں بیٹھ چکا ہے۔  ملک کو اس بحران سے نکالنے کا واحد راستہ نئے انتخابات ہیں۔ اس میں تاخیر کے باعث ملک کی معیشت دن بدن گرتی چلی جائے گی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیر آباد میں عمران خان پر فائرنگ کے بعد عوام شش وپنج میں مبتلا تھے کہ اب کیا ہوگا۔ ملک کو درپیش چیلنجز کو سامنے رکھتے ہوئے تحریک نے فیصلہ کیا کہ لانگ مارچ کو جاری رکھا جائے گا۔ عمران خان نے انہیں ذمہ داری سونپی کی کہ لانگ مارچ اسی راستے پر چلے جس کا انہوں نے اعلان کیا تھا۔ ایک اور قافلہ اسد عمر کی سربراہی میں بھی چل رہا ہے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ آج ہماری عدلیہ پر بہت بڑی ذمہ داری ہے کہ قوم کو اس بھنور سے نکالنے کے لئے تاریخی کردار ادا کرے۔ پیر کے روز ممبران قومی و صوبائی اسمبلی اور سینیٹر اسلام آباد اور اپنے اپنے صوبوں میں سپریم کورٹ کی رجسٹریز میں صبح ساڑھے 10 بجے درخواستیں دائر کریں گے۔ اپنی درخواستوں میں سپریم کورٹ کی توجہ4 نکات کی جانب مبذول کرارہے ہیں۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ درخواست میں ہمارا پہلا نکتہ یہ ہے کہ سینیٹر اعظم سواتی کو انصاف دیا جائے۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ عدلیہ انہیں انصاف دے گی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ درخواست میں ہمارا دوسرا نکتہ ارشد شریف کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ ہے۔ قوم جاننا چاہتی ہے کہ ان کے ساتھ کیا اور کیوں ہوا؟۔ قومی جاننا چاہتی ہے ان پر پوسٹ مارٹم رپورٹ کاندان کو تو نہیں ملی لیکن ٹی وی پر نشر ہوگئی۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ تیسرا نکتہ سائفر ہے، صدر پاکستان نے بھی اس حوالے سے سپریم کورٹ کو خط لکھا ہے۔ اس معاملے کو دیکھنے کی درخواست کی ہے۔ مجھے ایف آئی اے نے نوٹس بھیجا ہے کہ میں پیش ہوجاؤں۔ میں نے تعاون کی حامی بھری ہے۔ میں نے سوال اٹھائے لیخن اب تک ان کا جواب نہیں ملا۔
درخواست میں چوتھا نکتہ یہ ہوگا کہ قانون کی رو سے ایک شہری جو زخمی ہوگیا۔ ایک ایسا خاندان جن کا بیٹا شہید ہوگیا۔ انہیں اپنی مرضی کی ایف آئی آر درج کرانے کا حق ہے۔ عمران خان نے اپنے بیان میں 3 حضرات پر الزام لگایا ہے۔ یہ 3 حضرات اپنے عہدوں پر برقرار رہیں گے۔ عام تاثر ہے کہ شفاف تحقیقات کیسے ممکن ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.