Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

وجیہہ سواتی قتل کیس کے مرکزی ملزم رضوان حبیب کو سزائے موت سنا دی گئی

اسلام آباد(ویب ڈیسک) پاکستانی نژاد امریکی خاتون وجیہہ سواتی قتل کیس کے مرکزی ملزم رضوان حبیب کو سزائے موت سنا دی گئی۔
پاکستانی نژاد امریکی خاتون وجیہہ سواتی قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا۔ عدالت نے مرکزی ملزم مقتولہ کے شوہر رضوان حبیب کو سزائے موت سنادی۔ ملزم کو10 سال قید کی بھی سزا سنائی گئی ہے۔
عدالت نے قتل میں مرکزی ملزم کے سہولت کاروں ملزم حریت اللہ اور سلطان کو بھی 7، 7 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ جب کہ عدالت نے تین ملزمان یوسف، زاہدہ اور رشید کو بری کرنے کا حکم دیا ہے۔
کیس کا فیصلہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افضل مجوکہ نے سنایا۔ فیصلہ سنائے جانے کے وقت امریکی ایف بی آئی ٹیم بھی موجود تھی۔وجیہہ سواتی ستمبر 2021 میں جائیداد کا خاندانی تنازع حل کرنے کیلئے امریکا سے پاکستان آئی تھیں۔ تاہم دو روز بعد ہی لاپتہ ہوگئی۔ جس کا مقدمہ مقتولہ کے بیٹے نے راولپنڈی کے تھانے میں اغواء کی ایف آئی آر درج کرائی تھی۔
پولیس نے خاتون کی تلاش کیلئے مختلف پہلوؤں سے تفتیش کی اور تقریباً ڈھائی ماہ بعد معمہ حل کرلیا۔ تفتیش کے دوران پتہ چلا کہ وجیہہ سواتی کو اس کے سابق شوہر نے قتل کیا ہے۔ جو اسے ایئرپورٹ سے ہی گھر لے گیا تھا۔
سی پی او راولپنڈی ساجد کیانی کے مطابق پولیس کی حراست میں ملزم رضوان نے اپنے جرم کا اعتراف بھی کرلیا۔ بتایا کہ اس نے اپنے باپ اور نوکر کی مدد سے مقتولہ کی لاش ہنگو میں دفن کی ہے۔
ملزم رضوان حبیب کا کہنا تھا کہ پولینڈ جا کر پناہ لینے اور شہریت لینے کا منصوبہ بنایا تھا۔ جس کے لیے پاسپورٹ بھی حاصل کر لیا تھا۔پولیس کے سامنے دورانِ تفتیش ملزم رضوان حبیب نے انکشاف کیا تھا کہ والد نے کہا تھا کہ وجیہہ کو قتل کرنے میں صرف50 ہزار روپے لگیں گے۔ پولیس کی ٹیم نے ملزم کی نشاندہی پر لاش برآمد کرلی۔ دونوں سہولت کارو کو بھی گرفتار کرلیا۔ کمبل میں لپٹی وجیہہ سواتی کی لاش 25 دسمبر کو لکی مروت کے ایک گھر میں کمرے کی کھدائی کر کے نکالی گئی تھی۔ یہ گھر ملزم کے ملازم کا تھا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.