یونان میں کشتی حادثے پر وزیر اعظم شہباز شریف نے آج ملک میں یوم سوگ منانےکا اعلان کیا ہے، اس موقع پر قومی پرچم سرنگوں رہےگا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے یونان کے قریب بحیرہ روم میں کشتی اُلٹنے کے واقعے کی انکوائری کی ہدایت کردی ہے، واقعے کی تحقیقات کے لیے4 رکنی اعلیٰ سطح کی کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔ وزیر اعظم نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کےخلاف گھیراتنگ کرنے کا حکم دیتے ہوئےگھناؤنے جرم میں ملوث ایجنٹس کے خلاف فوری کریک ڈاؤن اور سزا دینےکی بھی ہدایت کی ہے۔
وزیراعظم کی ہدایت پر ایف آئی اے نے ڈی آئی جی عالم شنواری کو واقعےمیں جاں بحق افراد اور زخمیوں کی معلومات اور سہولت کے لیے فوکل پرسن مقرر کیا ہے۔ وزیراعظم نے واقعے پر آج یوم سوگ کا اعلان بھی کیا ہے۔ وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیے کے مطابق یوم سوگ کے موقع پر قومی پرچم سرنگوں رہےگا، جاں بحق افراد کے لیےخصوصی دعا کی جائےگی۔ اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے واقعے کی تحقیقات کے لیے4 رکنی اعلیٰ سطح کی کمیٹی بھی بنا دی ہے، نیشنل پولیس بیورو کے ڈائریکٹر جنرل احسان صادق کمیٹی کے چیئرمین مقرر کیے گئے ہیں۔ وزارت خارجہ کے ایڈیشنل سیکرٹری افریقی امور جاوید احمد عمرانی ، آزادجموں وکشمیر پونچھ ریجن کے ڈی آئی جی سردار ظہیر احمد اور وزارت داخلہ کے جوائنٹ سیکرٹری ایف آئی اے فیصل نصیر بھی کمیٹی میں شامل ہیں۔ کمیٹی یونان میں کشتی ڈوبنے کے تمام حقائق جمع کرےگی، انسانی اسمگلنگ کے ہر پہلو کی تحقیق ہوگی اور ذمہ داروں کا تعین کیاجائےگا۔
دوسری جانب کشتی میں سوار پاکستانیوں سے متعلق متضاد اطلاعات ہیں، غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق تعداد 400 کے قریب تھی، زندہ بچ جانے والوں نے سفارتی عملے کو بتایا کہ کم از کم 200 پاکستانی سوار تھے۔ پاکستانی سفارت خانے کے ذرائع بتاتے ہیں کہ ڈوب کر جاں بحق ہونے والے پاکستانیوں کی تعداد 100 تک ہوسکتی ہے، پاکستانیوں کو کشتی کے نچلے حصے میں سوار کرایا گیا تھا جہاں بچنےکے امکانات کم تھے۔