Close Menu
اخبارِخیبرپشاور
    مفید لنکس
    • پښتو خبرونه
    • انگریزی خبریں
    • ہم سے رابطہ کریں
    Facebook X (Twitter) Instagram
    بدھ, نومبر 12, 2025
    • ہم سے رابطہ کریں
    بریکنگ نیوز
    • پولیس اور سی ٹی ڈی اہلکار خیبر پختونخوا کے امن کے ذمے دار، ضرورت پڑنے پر دیگر ادارے طلب کئے جائیں گے،امن جرگے کا اعلامیہ
    • 27 ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی سے بھی دوتہائی اکثریت سے منظور
    • افغانستان کے تاجر پاکستان پر انحصار کے بجائے متبادل راستوں کو اپنائیں، نائب وزیراعظم ملا برادر
    • ترکیہ کے سی 130 طیارے کا المناک حادثہ،پاکستان کا ترک عوام سے اظہار ہمدردی
    • صدر مملکت اور وزیراعظم کا دہشت گردوں اور سہولت کاروں کیخلاف کارروائیاں جاری رکھنے پر اتفاق
    • اسلام آباد اور وانا کیڈٹ کالج حملوں کی تحقیقات کے ٹھوس شواہد بین الاقوامی فورمز کیساتھ شیئر کیےجائیں گے، وزیر اطلاعات
    • واناکیڈٹ کالج کے تمام کیڈٹس اور اساتذہ کو ریسکیو کرلیا گیا، آپریشن مکمل، تمام دہشتگرد ہلاک
    • پاکستان نے پہلے ون ڈے میں سری لنکا کو 6 رنز سے شکست دیدی
    Facebook X (Twitter) RSS
    اخبارِخیبرپشاوراخبارِخیبرپشاور
    پښتو خبرونه انگریزی خبریں
    • صفحہ اول
    • اہم خبریں
    • قومی خبریں
    • بلوچستان
    • خیبرپختونخواہ
    • شوبز
    • کھیل
    • دلچسپ و عجیب
    • بلاگ
    اخبارِخیبرپشاور
    آپ پر ہیں:Home » ونی کی بھینٹ چڑھی معصوم بچی اور باپ کی خودکشی
    Uncategorized

    ونی کی بھینٹ چڑھی معصوم بچی اور باپ کی خودکشی

    مارچ 11, 2025کوئی تبصرہ نہیں ہے۔3 Mins Read
    Facebook Twitter Email
    "Father Ends Life After Daughter Forced into Vani"
    "ونی کی بھینٹ چڑھی معصوم بچی اور باپ کی خودکشی: پنچایت کے ظالمانہ فیصلے نے خاندان کو تباہ کر دیا"
    Share
    Facebook Twitter Email

    ڈیرہ اسماعیل خان، خیبر پختونخوا: ایک باپ نے پنچایت کے ظالمانہ فیصلے کے بعد اپنی 13 سالہ بیٹی کو ’ونی‘ کرنے کے فیصلے کو برداشت نہ کر سکا اور زہریلی گولیاں کھا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔ یہ واقعہ ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے گاؤں بگوانی میں پیش آیا، جہاں پنچایت کے نام پر انصاف کے بجائے ظلم کی داستان رقم ہوئی۔

    پولیس کے مطابق، یہ واقعہ ایک شادی کی تقریب کے دوران پیش آیا جب عادل نامی شخص کے بھانجے کو ملزم کی بیٹی کے ساتھ ’نازیبا حرکات‘ کرتے ہوئے پایا گیا۔ معاملہ جرگے کے سامنے آیا تو عادل کے بھانجے پر چھ لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔ تاہم، ملزم نے عادل پر دباؤ ڈالا کہ ’میری بیٹی کی عزت آپ کے گھر میں خراب ہوئی ہے‘۔ اس کے بعد مقامی پنچایت نے عادل کو بُلا کر زبردستی اس کی 13 سالہ بیٹی کو ونی کرنے کا بیان تحریر کروایا۔

    پنچایت کے فیصلے کے مطابق، عادل کی بیٹی کی ملزم کے بیٹے سے منگنی کر دی گئی اور جلد نکاح اور رخصتی کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔ عادل نے پنچایت کے اس فیصلے کو دل برداشتہ ہو کر قبول کیا اور آخرکار زہریلی گولیاں کھا کر خودکشی کر لی۔

    سوشل میڈیا پر عادل کا ایک آڈیو پیغام بھی وائرل ہو رہا ہے، جس میں وہ اپنی بیٹی کے ونی کرنے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا، ’ہمارا کوئی قصور نہیں تھا، میں نے انھیں نہیں بخشا، آپ بھی انھیں چھوڑنا نہیں۔‘ عادل نے الزام لگایا کہ انھیں زبردستی اٹھا کر لے جایا گیا اور ان پر دباؤ ڈالا گیا۔ انھوں نے کہا، ’میری بیٹی پر کوئی آنچ نہ آئے، میں قربان ہو جاؤں۔‘

    خیبر پختونخوا پولیس نے اس واقعے پر فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا نے اس معاملے پر فوری نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ پولیس حکام کو ہدایات جاری کیں۔ پولیس کے مطابق، کمسن بچی کو بازیاب کر کے اس کے ورثا کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ عادل سے جو سات لاکھ روپے لیے گئے تھے، وہ بھی برآمد کر لیے گئے ہیں۔

    ونی یا سوارہ ایک ایسی ظالمانہ رسم ہے جو صدیوں سے پاکستان کے مختلف علاقوں میں رائج ہے۔ اس رسم کے تحت دو خاندانوں کے درمیان صلح کرانے کے لیے ایک لڑکی کو بطور جرمانہ دوسرے خاندان کے حوالے کر دیا جاتا ہے۔ یہ رسم نہ صرف لڑکی کی مرضی کے خلاف ہوتی ہے بلکہ اسے ایک ذلت آمیز زندگی گزارنے پر مجبور کرتی ہے۔

    پاکستان میں ونی کے خلاف قوانین موجود ہیں، لیکن دور دراز علاقوں میں یہ رسم اب بھی جاری ہے۔ وفاقی شرعی عدالت نے 27 اکتوبر 2021 کو سوارہ کی رسم کو اسلامی شریعت کے منافی قرار دے دیا تھا، لیکن اس کے باوجود یہ رسم جاری ہے۔

    یہ واقعہ ایک بار پھر ہمیں اس بات پر سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ کب تک معصوم لڑکیوں کو ان کے حقوق سے محروم رکھا جائے گا؟ کب تک پنچایت کے نام پر انصاف کے بجائے ظلم کی داستانیں رقم ہوتی رہیں گی؟ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چاہیے کہ وہ ایسی ظالمانہ رسومات کے خلاف سخت اقدامات اٹھائیں اور معصوم بچیوں کو ان کے بنیادی حقوق دلانے کے لیے کام کریں۔

    Share. Facebook Twitter Email
    Previous Articleبلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر مسلح افراد کی فائرنگ،ڈرائیور زخمی
    Next Article کوئٹہ میں جعفرایکسپریس پر نامعلوم افراد کا حملہ
    Tahseen Ullah Tasir
    • Facebook

    Related Posts

    27 ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی سے بھی دوتہائی اکثریت سے منظور

    نومبر 12, 2025

    افغانستان کے تاجر پاکستان پر انحصار کے بجائے متبادل راستوں کو اپنائیں، نائب وزیراعظم ملا برادر

    نومبر 12, 2025

    واناکیڈٹ کالج کے تمام کیڈٹس اور اساتذہ کو ریسکیو کرلیا گیا، آپریشن مکمل، تمام دہشتگرد ہلاک

    نومبر 12, 2025
    Leave A Reply Cancel Reply

    Khyber News YouTube Channel
    khybernews streaming
    فولو کریں
    • Facebook
    • Twitter
    • YouTube
    مقبول خبریں

    پولیس اور سی ٹی ڈی اہلکار خیبر پختونخوا کے امن کے ذمے دار، ضرورت پڑنے پر دیگر ادارے طلب کئے جائیں گے،امن جرگے کا اعلامیہ

    نومبر 12, 2025

    27 ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی سے بھی دوتہائی اکثریت سے منظور

    نومبر 12, 2025

    افغانستان کے تاجر پاکستان پر انحصار کے بجائے متبادل راستوں کو اپنائیں، نائب وزیراعظم ملا برادر

    نومبر 12, 2025

    ترکیہ کے سی 130 طیارے کا المناک حادثہ،پاکستان کا ترک عوام سے اظہار ہمدردی

    نومبر 12, 2025

    صدر مملکت اور وزیراعظم کا دہشت گردوں اور سہولت کاروں کیخلاف کارروائیاں جاری رکھنے پر اتفاق

    نومبر 12, 2025
    Facebook X (Twitter) Instagram
    تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025 اخبار خیبر (خیبر نیٹ ورک)

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.