پاکستانی حکام نے بلوچ باغیوں کے مطالبات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ دہشتگردوں کے ساتھ کسی بھی قسم کی نرمی نہیں برتی جائے گی۔ ان کے مطابق، ملک کے داخلی امن کو خراب کرنے والوں کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔
پاکستانی فضائیہ نے جدید ڈرون ٹیکنالوجی کے ذریعے دہشتگردوں کے ٹھکانوں پر حملے جاری رکھے ہیں، اور پاک فوج مکمل طور پر اس آپریشن میں شامل ہے۔ اس آپریشن کے دوران 155 یرغمالیوں کو بحفاظت بازیاب کر لیا گیا، جبکہ 27 دہشتگرد مارے گئے ہیں۔
پاکستانی ایجنسیوں نے دہشتگردوں کی افغانستان میں موجود ہینڈلرز کے ساتھ ہونے والی گفتگو کو انٹرسیپٹ کیا ہے، جو کہ غیر ملکی مداخلت کا واضح ثبوت ہے۔ شدت پسند گروہ یرغمالیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں، جس کے جواب میں فضائی اور زمینی کارروائیاں مزید شدت اختیار کر گئی ہیں۔
وزیراعظم پاکستان مسلسل اس صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں، اور آئی ایس آئی ہیڈکوارٹر اور جی ایچ کیو میں اہم سیکیورٹی اجلاس منعقد ہو رہے ہیں تاکہ آئندہ کی حکمت عملی پر غور کیا جا سکے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر ضروری سنسنی سے بچنے کے لیے کوئی بھی پریس ریلیز جاری نہیں کی گئی، تاکہ قوم کا حوصلہ بلند رہے۔