Close Menu
اخبارِخیبرپشاور
    مفید لنکس
    • پښتو خبرونه
    • انگریزی خبریں
    • ہم سے رابطہ کریں
    Facebook X (Twitter) Instagram
    بدھ, نومبر 26, 2025
    • ہم سے رابطہ کریں
    بریکنگ نیوز
    • خیبر نیٹ ورک اور شہید ذوالفقار علی بھٹو انسٹیٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
    • سہ ملکی ٹی 20 سیریز میں سری لنکا کی پہلی کامیابی، زمبابوے کو 9 وکٹوں سے شکست
    • پاک بحریہ کا ملکی ساختہ اینٹی شپ بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ
    • خواجہ نجم الحسن کی ( E.page) میں خصوصی شرکت۔ تہمینہ کے ساتھ۔۔
    • کےٹو۔ٹی وی کا ( Area.051) مختلف فارمیٹس پہ مشتمل شوز
    • ایف سی ہیڈکوارٹر پشاور پر دہشتگردوں کے حملے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج
    • یہ زندگی کے میلے دنیا میں کم نہ ھونگے۔۔ افسوس ھم نہ ھونگے۔۔۔  دھرم ویر کا جنگجو ھیرو ۔دھرمیندر آخرکار موت سے شکست کھاگیا۔۔۔۔
    • بنوں میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 22 دہشتگرد ہلاک
    Facebook X (Twitter) RSS
    اخبارِخیبرپشاوراخبارِخیبرپشاور
    پښتو خبرونه انگریزی خبریں
    • صفحہ اول
    • اہم خبریں
    • قومی خبریں
    • بلوچستان
    • خیبرپختونخواہ
    • شوبز
    • کھیل
    • دلچسپ و عجیب
    • بلاگ
    اخبارِخیبرپشاور
    آپ پر ہیں:Home » 9 مئی کو کور کمانڈرز ہاؤسز میں گھس کر توڑ پھوڑ کی گئی، آجکل جلاؤ گھیراؤ کرنا، توڑ پھوڑ کرنا ایک فیشن بن چکا ہے،آئینی بنچ
    فیچرڈ

    9 مئی کو کور کمانڈرز ہاؤسز میں گھس کر توڑ پھوڑ کی گئی، آجکل جلاؤ گھیراؤ کرنا، توڑ پھوڑ کرنا ایک فیشن بن چکا ہے،آئینی بنچ

    فروری 11, 2025Updated:فروری 11, 2025کوئی تبصرہ نہیں ہے۔4 Mins Read
    Facebook Twitter Email
    On May 9, corps commanders' houses were vandalized, now-a-days arson, vandalism has become a fashion, Constitution Bench
    کسی عام شہری کے گھر گھسنا بھی جرم ہے،جسٹس جمال خان مندوخیل کے ریمارکس
    Share
    Facebook Twitter Email

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ   اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کسی عام شہری کے گھر میں گھسنا بھی جرم ہے،جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا 9 مئی واقعات کی فوٹیج ٹیلی ویژن چینلز پر بھی چلائی گئی، کور کمانڈرز ہاؤس میں گھس کر توڑ پھوڑ کی گئی، آج کل جلاؤ گھیراؤ کرنا، توڑ پھوڑ کرنا فیشن بن چکا ہے، 9 مئی کوایک گھرمیں گھس کرٹیلی ویژن سکرین پر ڈنڈے مارے گئے، بنگلا دیش میں ایسا ہوا، شام میں لوٹ مار کی گئی، یہ کلچربن چکا ہے ۔

    سپریم کورٹ میں ملٹری کورٹس کیس کی سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی نے سماعت کی،درخواست گزار کے وکیل سلیمان راجہ نے اپنے دلائل کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے کہا کہ کل کیلئے معذرت چاہتا ہوں، ٹریفک میں پھنسنے کے سبب نہیں پہنچ سکا، جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ جس نے عدالت پہنچنا تھا وہ تو پہنچ گیا تھا ۔

    جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ کوشش کریں آج دلائل مکمل کر لیں، سلیمان راجہ نے کہا کہ میں کل تک دلائل مکمل کر لوں گا، مرکزی فیصلے میں کہا گیا آرٹیکل 175 کی شق تین سے باہر عدالتیں قائم نہیں ہو سکتیں ۔

    جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ سروس معاملات میں ابتدائی سماعت محکمانہ کی جاتی ہے، جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیے کہ 9 مئ واقعات کی فوٹیج ٹی وی چینلز پر بھی چلائی گئی، کور کمانڈرز ہاؤسز میں گھس کر توڑ پھوڑ کی گئی، آجکل جلاؤ گھیراؤ کرنا، توڑ پھوڑ کرنا ایک فیشن بن چکا ہے ۔

    جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ کسی عام شہری کے گھر گھسنا بھی جرم ہے، سلیمان راجہ نے مؤقف اپنایا کہ آرمی آفیسرز پر بھی آرٹیکل 175 کی شق تین کا اطلاق ہونا چاہیے۔

    جسٹس نعیم اختر افغان نے ریمارکس دیے کہ ملک میں 1973 کا آئین بنا،18ویں ترمیم میں مارشل لاء ادوار کے تمام قوانین کا جائزہ لیا گیا، وہ کام جو پارلیمنٹ کے کرنے کے ہیں، وہ سپریم کورٹ سے کیوں کروانا چاہتے ہیں، اگر کوئی ملٹری افسر آیا تو اس سوال کا جائزہ لیں گے، آپ کیس کے اختیار سماعت سے باہر نہ نکلیں، بھارت کی مثال دے رہے ہیں وہاں پارلیمنٹ کے زریعے قانون میں تبدیلی کی گئی۔

    جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ کیا دنیا میں کبھی کہیں کور کمانڈرز ہاؤسز پر حملے ہوئے، سلیمان راجہ نے کہا کہ جی ہوئے ہیں اس کی مثالیں بھی دونگا ۔

    دوران سماعت سلیمان اکرم راجہ نے لاء ریفارمز آرڈیننس کالعدم قرار دینے کے فیصلے کا حوالہ دیا، جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ عدالتی فیصلوں میں جو نشاندہی کی گئی کیا اس پر قانون سازی ہوئی۔

    جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ پارلیمنٹ پتہ نہیں کن کاموں میں پڑی ہوئی ہے، جو باتیں آپ یہاں کر رہے ہیں وہ پارلیمنٹ کے کرنے کی ہیں، سلمان راجہ نے مؤقف اپنایا کہ سزا دینے کے عمل میں جوڈیشل اختیار کو استعمال کیا جانا چاہئے،  جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ آپ جتنے بھی فیصلوں کے حوالے دے رہے ہیں، وہ بلوچستان ہائی کورٹ سے ہوئے۔

    سلمان راجہ نے کہا کہ میں نے آئین پاکستان کی پوری تاریخ دیکھی ہے، مارشل لاء ادوار میں بلوچستان ہائیکورٹ نے ہمیشہ عام شہریوں کے تحفظ کیلئے فیصلے دیے، مرحوم جسٹس وقار سیٹھ صاحب نے بھی پشاور ہائی کورٹ سے اہم فیصلہ دیا، وقار سیٹھ صاحب کے فیصلے کا حوالہ عالمی عدالت انصاف میں بھی دیا گیا، انکے فیصلے کو سپریم کورٹ نے معطل کیا، کوئی عدالت آرٹیکل 175 کی شق تین کے باہر قائم ہی نہیں جا سکتی ۔

    Share. Facebook Twitter Email
    Previous Articleافغان طالبان کا دوہرا معیار، پاکستان میں دہشتگردی سے انکار، مگر دہشتگردوں کی لاشیں قبول
    Next Article لیبیا کشتی حادثہ، جاں بحق 63 پاکستانیوں میں بیشتر کا تعلق کرم اور باجوڑ سے ہے،دفتر خارجہ
    Arshad Iqbal

    Related Posts

    خیبر نیٹ ورک اور شہید ذوالفقار علی بھٹو انسٹیٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط

    نومبر 25, 2025

    پاک بحریہ کا ملکی ساختہ اینٹی شپ بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ

    نومبر 25, 2025

    بنوں میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 22 دہشتگرد ہلاک

    نومبر 25, 2025
    Leave A Reply Cancel Reply

    Khyber News YouTube Channel
    khybernews streaming
    فولو کریں
    • Facebook
    • Twitter
    • YouTube
    مقبول خبریں

    خیبر نیٹ ورک اور شہید ذوالفقار علی بھٹو انسٹیٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط

    نومبر 25, 2025

    سہ ملکی ٹی 20 سیریز میں سری لنکا کی پہلی کامیابی، زمبابوے کو 9 وکٹوں سے شکست

    نومبر 25, 2025

    پاک بحریہ کا ملکی ساختہ اینٹی شپ بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ

    نومبر 25, 2025

    خواجہ نجم الحسن کی ( E.page) میں خصوصی شرکت۔ تہمینہ کے ساتھ۔۔

    نومبر 25, 2025

    کےٹو۔ٹی وی کا ( Area.051) مختلف فارمیٹس پہ مشتمل شوز

    نومبر 25, 2025
    Facebook X (Twitter) Instagram
    تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025 اخبار خیبر (خیبر نیٹ ورک)

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.