سینیٹ کی 30 نشستوں پر انتخاب کےلیے پولنگ جاری ہے جبکہ ایوان بالا کے انتخاب میں 59 امیدوار میدان میں ہیں۔ سینٹ میں سینیٹرز کے انتخاب کے لیے قومی اسمبلی اور تین صوبائی اسمبلیوں میں ووٹ ڈالے جائیں جارہے ہیں، ووٹنگ صبح 9 سے شام 4 بجے تک جاری رہے گی۔
سینیٹ انتخابات کے لیے چار مختلف رنگوں میں بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں ، جنرل نشستوں کے لیے سفید پیپرز، ٹیکنوکریٹ نشستوں کے لیے سبز بیلٹ پیپر ہیں جبکہ خواتین کی نشستوں کے لیے گلابی اور اقلیتی نشستوں پیلے رنگ کے بیلٹ پیپرز استعمال ہوں گے۔
بلوچستان اسمبلی
یاس رہے بلوچستان اسمبلی سے تمام 11 امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہو چکے ہیں جبکہ پنجاب اسمبلی سے 7 جنرل نشستوں پر بھی امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوئے ہیں۔
اسلام آباد کی نشستیں
آج ہونے والے انتخاب میں اسلام اباد سے جنرل اور ٹیکنوکریٹ نشست پر 2، 2 امیدوار مد مقابل ہیں۔ اسلام آباد کی ایک ٹیکنوکریٹ اور ایک جنرل نشست پر 4 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوگا۔
اسلام آباد کی ٹیکنوکریٹ نشست پر مسلم لیگ نواز کےاسحاق ڈار اور سنی اتحاد کونسل کے راجہ انصر میں مقابلہ ہے جبکہ جنرل نشست پر پیپلز پارٹی کے محمود الحسن اور سنی اتحاد کونسل کے فرزند علی شاہ میں مقابلہ ہوگا۔
پنجاب کی نشستیں
پنجاب سے خواتین کی نشستوں پر4، ٹیکنوکریٹ اور علماء کی نشست پر3 اور اقلیتی نشست پر 2 امیدوار مدمقابل ہیں۔
سندھ کی نشستیں
سندھ سے جنرل نشستوں پر 11 ، خواتین نشست پر 3 ، ٹیکنوکریٹ پر 4 اور اقلیتی نشست پر 2 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوگا۔
کے پی کی نشستیں
خیبر پختونخوا سے جنرل نشستوں پر 16، خواتین نشست پر 4 ،علماء اور ٹیکنوکریٹ کی نشستوں پر 6 امیدوار میدان میں ہوں گے۔