پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن نے پاکستانی ٹیم کے کھلاڑیوں کو وارننگ دے دی۔انہوں نے ٹیم کو کہا یا تو تیار رہو یا پھر پیچھے خود ہی پیچھے ہٹ جاؤ۔
آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کو دو بار مسلسل شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے،جس کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کا مورال انتہائی حد تک ڈاؤن ہوگیا ہے اور اب وہ شدید تنقید کی زد میں ہے۔ ان حالات میں قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن نے گرین شرٹس خاص طور پر سینیئر کھلاڑیوں کو وارننگ دے دی ہے۔وارننگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ اگر وہ بہتر نہ ہوئے تو کرکٹ کی دنیا میں بہت پیچھے رہ جائیں گے۔
گیری کرسٹن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقت ہے کہ سینیئر ذمے داری لینے کے لیے تیار ہوں یا پھر پیچھے رہ جائیں۔ یہ سب کچھ اب ان پر منحصر ہے کہ وہ فیصلہ لے کہ کس طرح اپنے کھیل کو آگے لے کر چلنا ہے۔ اگر وقت پر روش نہ بدلی گئی تو مسلسل دو شکستوں سے ہونے والے اثرات سے ٹیم بہت متاثر ہوسکتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں پاکستانی ہیڈ کوچ گیری کرسٹن نے کہا کہ بھارتی ٹیم کے خلاف شکست کے بعد سےکھلاڑی بہت زیادہ دباؤ کا شکار ہیں اور جانتے ہیں کہ وہ یہ بات جانتے ہیں کہ وہ پروفیشنل کھلاڑی ہیں اور جب تک اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کریں گے تب تک ان پر دباؤ آئے گا۔
اس موقع پر گیری کرسٹن نے کسی بھی خاص کھلاڑی کا نام لیے بغیر کہا ہے کہ بھارت کے خلاف میدان میں اترنے والی ٹیم میں سے سات ایسے کرکٹرز بھی شامل تھے جو نومبر 21 میں آسٹریلیا سے شکست کھانے والی ٹیم میں شامل تھے جبکہ 6 وہ کھلاڑی تھے جو 2022 میں انگلینڈ کے خلاف فائنل میں ہاری تھی۔
ساتھ ہی کرسٹن نے تسلیم کیا ہے کہ ان کو صورتحال کا بہتر جائزہ لینے کے لیے ابھی بھی وقت درکار ہے لیکن اس بارے میں وہ بالکل واضح موقف رکھتے ہیں کہ قومی کھلاڑیوں کو فارمیٹ کی طرح تیار ہونے کی ضرورت ہے۔
ان کے مطابق ہر بین الاقوامی کھلاڑی کے لیے سب سے اہم ترین چیز یہ ہے کہ آپ ایک کھلاڑی کے طور پر بڑھتے اور ترقی کرتے رہیں اور صرف اس چیز کو سمجھیں کہ بین الاقوامی مقابلے کے تقاضے کیا ہیں۔ہر سال کھیل کافی حد تک تبدیل ہو رہا ہے۔ لہذا، اگر آپ حالات کے مطابق خود کو نہیں تبدیل کریں گے تو پھر پیچھے رہ جائیں گے۔