سوات میں ہونے والے واقعے کی چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر علامہ راغب نعیمی نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا کہ کسی بھی شخص کو جلا کر مار دینا انتہائی گھناؤنا فعل ہے۔
ذرائع کے مطابق علامہ راغب نعیمی نے کہا ہے کہ کسی بھی شخص یا گروہ کو شرعی، قانونی یا اخلاقی طور پر کسی بھی شخص کو سزا دینے کی اجازت نہیں ہے۔علامہ راغب نعیمی کے مطابق بہت سے ایسے معاملات ہیں،جن میں عدالتیں کیسز کو صحیح طور پر منطقی انجام تک نہیں پہنچاتی ہیں۔جس کے باعث لوگ خود ہی اس طرح کے فیصلوں کو اپنے ہاتھ میں لے لیتے ہیں،لیکن سوات، سرگودھا، جڑانوالہ، سیالکوٹ میں ہونے والا یہ عمل کسی طرح بھی شرعی نہیں اور نا ہی قانون اس چیز کی اجازت دیتا ہے۔
علامہ راغب نعیمی کا مزید کہنا تھا کہ سوات معاملے میں فارنزک اور موبائل لوکیشن کے ذریعے تمام ملزمان کا تعین کیا جائے اور اس واقعے میں ملوث تمام ملزمان کو قانون کے مطابق سزا دی جائے۔چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل کے مطابق شرعی طور پر کسی کو جلا کر مار دینے کی بہت بڑی سزا ہے،اس لئے سوات کے علاقے مدین میں جلا کر مار دینے والے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔