ذرائع کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے احکامات کے بعد، پنجاب میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے اپنا احتجاج ختم کر دیا ہے۔
ساہیوال کے ایک ٹیچنگ ہسپتال میں آتشزدگی کے واقعے پر کچھ ڈاکٹروں کو حراست میں لینے کے بعد ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے 15 جون سے پنجاب بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں ہڑتال کر رکھی تھی۔ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر شعیب نیازی نے کہا کہ وہ ایک دن کے لیے اپنی جاری ہڑتال ختم کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم آج لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہو کر اپنا موقف پیش کریں گے۔جمعرات کو سماعت کے دوران لاہور ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس شجاعت علی خان نے سانحہ ساہیوال کی انکوائری سے متعلق ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی درخواست پر سماعت کی۔
سماعت کے دوران قائم مقام چیف جسٹس شجاعت علی خان نے ڈاکٹروں کو عدالت میں دیکھ کر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ڈاکٹرز عدالتوں میں نہیں، اسپتالوں میں ہونے چاہئیں۔
قائم مقام چیف جسٹس شجاعت علی خان نے ان سے کہا کہ وہ اپنے فرائض سرانجام دیں اور ضمانت فراہم کریں کہ وہ ہڑتال ختم کر دیں گے۔جسٹس شجاعت علی نے ریمارکس دیے کہ پنجاب 12 کروڑ کی آبادی والا سب سے بڑا صوبہ ہے، ڈاکٹرز اور انجینئرز ملک کا اثاثہ ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ بادشاہت یا مغل دور نہیں ہے اور ڈاکٹروں کو ہر قسم کا تحفظ فراہم کیا جائے گا۔