اسلام آباد: (لیاقت علی خٹک)مردان کے علاقے پار ہوتی پولیس کے مبینہ تشدد سے 10 خواجہ سرا شدید زخمی ہو گئے۔ پولیس تشدد کے خلاف خواجہ سراؤں نے تھانے پر دھاوا بول دیا، خواجہ سراؤں نے تھانہ پارہوتی میں توڑ پھوڑ بھی کی او ر ایس ایچ او کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔
فوکل پرسن خواجہ سراہ میڈم انمول نے الزام لگایا ہے کہ پار ہوتی پولیس خواجہ سراؤں کو بے جا تنگ کرکے تشدد کا نشانہ بناتی ہے ۔ خواجہ سراؤں کو آزادانہ زندگی جینے نہیں دی جا رہی ہے۔ قانون کے رکھوالے ہی قانون کی خلاف ورزی کرکے خواجہ سراؤں پر تشدد کر رہے ہیں۔
میڈم فرزانہ صوبائی صدر ٹرانسجینڈر نے خیبر نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ 12 افراد پر مشتمل گینگ عر صے سے خواجہ سراؤں کو ہراساں کر رہاہے۔ گزشتہ 20 سال کے دوران صوبے میں 137 خواجہ سراء قتل ہو ئے ۔ کسی ملزم کو آج تک سزا نہیں ہوئی ۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ رات گینگ نے خواجہ سراؤں کے ساتھ بدتمیزی کی ،رپورٹ کر نے تھانے گئے تو پولیس نے تشدد کیا،نقدی ،موبائل اور زیورات بھی چھین لئے۔ہمیں بھی انسان سمجھا جائے ،قانون کے مطابق حقوق دئیے جائیں۔
پولیس کی جانب سے واقعے کی شفاف تحقیقات کی یقین دہانی کے بعد خواجہ سراؤں نے احتجاج موخر کردیا ہے۔