قطر میں افغان طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ اور اقوام متحدہ میں موجودہ حکومت کے نمائندے سہیل شاہین نے کہا ہے کہ امارت اسلامیہ افغانستان کے عوام کی حمایت اور پورے ملک پر کنٹرول حاصل کرنے کے باوجود اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کی دعوت نہیں دی گئی۔
اپنے ایک بیان میں سہیل شاہین نے کہا کہ اس قسم کے رویے مسئلے کا حل نہیں بلکہ اس سے فاصلے بڑھتے ہیں ۔
انھوں نے کہا کہ یہ اقوام متحدہ کی امارت اسلامیہ افغانستان کی پالیسی کے خلاف ہے۔
واضح رہے کہ افغانستان میں افغان طالبان کی حکومت کے تین سال مکمل ہوچکے ہیں، افغان طالبان کو اب تک اقوام متحدہ میں نمائندگی کیوں نہیں دی گئی؟