بلوچستان کے ضلع دُکی میں کوئلے کی کانوں پر رات گئے دہشت گردوں کے حملے میں 20 مزدور جاں بحق جبکہ 7زخمی ہو گئے۔
تفصیلات کےمطابق بلوچستان کے ضلع دُکی میں کوئلے کی کانوں پر حملہ آوروں نے راکٹ لانچر،ہینڈگرینیڈ اور دیگر اسلحہ کا استعمال کیا۔ دہشت گردوں نے وہاں موجود مشینوں کو بھی آگ لگا دی،جاں بحق مزدوروں کا تعلق ژوب،قلعہ سیف اللہ ۔ پشین ۔ لورالائی اورموسیٰ خیل سے تھا۔ لاشوں اورزخمیوں کو اسپتال منتقل کردیاگیا ہے،واقعے کےخلاف آج دکی میں شٹرڈاؤن ہڑتال کی جارہی ہے۔
شہید ہونے والوں میں ضلع ژوب سے تعلق رکھنے والے 6 مزدور عبدالمالک ، مولاداد، سیداللہ، جلال خان، فضل اور روزی خان، ضلع قلعہ سیف اللہ سے تعلق رکھنے والے 4 مزدور نصیب اللہ، سمیع اللہ، عبداللہ اور نصیب اللہ جاں، ضلع پشین سے تعلق رکھنے والے 3 مزدور ملنگ، حمداللہ اور عبداللہ، افغانستان سے تعلق رکھنے والے 3 مزدور عبدالولی، غلام علی، اور حیات اللہ ، کچلاک سے تعلق رکھنے والے ایک مزدور بسم اللہ جبکہ ضلع لورالائی سے تعلق رکھنے والے ایک مزدور جلات خان بھی جاں بحق ہوگئے ہیں۔ ضلع موسی خیل سے تعلق رکھنے والے ایک مزدور صمد خان جبکہ ضلع ہرنائی کے تحصیل شاہرگ سے تعلق رکھنے والے ایک مزدور ولی محمد بھی جان بحق ہوگئے ہیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نےدکی میں بےگناہ مزدوروں کے قتل کی مذمت کی۔سرفراز بگٹی نے واقعہ پر شدید برہمی کا اظہار کیا اوردہشت گردوں کےخلاف فوری و مؤثرکارروائی کا حکم دیا۔انہوں نے ہدایات دیں کہ مذکورہ علاقے کو سیل کرکےدہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کیا جائے،دہشت گردوں کا ایجنڈا پاکستان کو غیرمستحکم کرنا ہے،اسی لیے وہ مزدوروں کو سافٹ ٹارگٹ سمجھ کر نشانہ بناتے ہیں۔