ضلع کرم: (تحسین اللہ تاثیر) موجودہ وقت میں ضلع کرم غزہ کا منظر پیش کر رہا ہے۔ وہاں نہ صرف مقامی لوگ محصور ہو گئے ہیں، بلکہ اشیائے ضروریہ کی قلت نے خطرناک شکل اختیار کر لی ہے۔
کنج علیزئی میں 12 اکتوبر کو ہونے والی فائرنگ کے واقعے کے بعد حالات تاحال معمول پر نہیں آئے۔
مقامی سطح پر ادویات دستیاب نہیں ہیں، اور عدم علاج کی وجہ سے 6 کم عمر بچے جاں بحق ہوئے۔ مقامی اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سڑک کی بندش کے باعث مریضوں کو پشاور یا ملک کے دیگر اسپتالوں میں منتقل نہیں کیا جا سکتا۔
پاراچنار کو پشاور سے ملانے والی مرکزی شاہراہ 18 روز سے بند ہے، جس کی وجہ سے خوراک، ایندھن، ایل پی جی اور ادویات کی سپلائی مکمل طور پر رک گئی ہے۔ تیل کی عدم دستیابی کے باعث اپر کرم کے تمام سکول تین دن کے لیے بند رہیں گے۔
مقامی لوگوں کے مطابق علاقے میں انٹرنیٹ سروسز بھی گزشتہ تین ہفتوں سے معطل ہیں، جس سے طلباء کو آن لائن کلاسز میں شرکت کرنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ اس کیخلاف طلباء نے احتجاج کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔
واضح رہے کہ 12 اکتوبر کو ایک سرکاری قافلے پر فائرنگ کے واقعے کے بعد سڑکیں بند کر دی گئی تھیں، جس میں 15 افراد ہلاک ہوئے تھے۔