پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ میں صوبائی کابینہ کا 17 واں اجلاس ہوا جس میں اہم فیصلے کئے گئے ۔
اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا کابینہ نے آئی جی پولیس اسلام آباد سید علی ناصر رضوی اور ان کے 600 نامعلوم ساتھیوں کے خلاف پختونخوا ہاؤس اسلام آباد پر حملہ آور ہونے اور غیر قانونی طور پر چھاپہ مارنے، احاطے میں گھسنے، وہاں کی تنصیبات کو نقصان پہنچانے،چوری و دیگر جرائم کے مرتکب ہونے اور رہائشیوں کی پرائیویسی کی خلاف ورزی کرنے پر ایف آئی آر درج کرنے اور خیبر پختونخوا ہاؤس پر اس حملہ کو دہشت گردی کے زمرے میں شامل کرتے ہوئے ایف آئی آر میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی متعلقہ دفعات بھی شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت نے اسلام آباد کی متعلقہ عدالتوں میں ایسی شکایات درج کروائی تھیں لیکن اس بار مقدمہ خیبر پختونخوا میں درج کیا جائے گا۔کابینہ نے موقف اختیار کیا کہ 6 اکتوبر 2024 کو سی ڈی اے نے کے پی ہاؤس کو غیر قانونی طور پر سیل کیا جسے بعد ازاں حکومت خیبر پختونخوا کی جانب سے دائر کی گئی رٹ پٹیشن پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر ڈی سیل کیاگیا۔
کابینہ نے خیبرپختونخوا یونیورسٹیز ایکٹ 2012 میں ترامیم کی منظوری دیتے ہوئے اسے صوبائی اسمبلی میں پیش کرنے کی اجازت دی۔ یونیورسٹیوں کے انتظامی کاموں سے متعلق بعض تبدیلیوں کے علاوہ، یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کے لیے تقرری کا اختیار وزیر اعلیٰ کو دینے کی ترمیم شامل ہے۔ اسی طرح وزیر اعلیٰ تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کے چانسلر ہوں گے،ان ترامیم میں وائس چانسلرز کی مدت ملازمت کو بھی چار سال مقرر کیا گیا ہے جو حکومت کی طرف سے تشکیل دی جانے والی کارکردگی کی جانچ کمیٹی کے وسط مدتی جائزے سے مشروط کر دی گئی ہے۔ ان ترامیم کے تحت یہ بھی لازمی قرار دیا گیا ہے کہ صوبے کی پبلک سیکٹر خواتین کی یونیورسٹیوں میں وائس چانسلر کے عہدوں پر صرف خواتین امیدواروں کو ہی تعینات کیا جائے گا۔
صوبائی کابینہ نے ایگریکلچر انکم ٹیکس ایکٹ 2024 کے مسودے کی منظوری دی جسے نافذ کرنے کے لیے صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا اور منظوری کی صورت میں جنوری 2025 سے نافذ العمل ہو گا۔
کابینہ نے صوبائی ہاؤسنگ اتھارٹی خیبر پختونخوا اور پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی فاؤنڈیشن کے درمیان سریزئی، ضلع پشاور میں 8500 کنال کے کل رقبے پر 8000 گرے اسٹرکچر کے مکانات اور 5000 اپارٹمنٹس پر مشتمل کم لاگت ہاؤسنگ سکیم کی تعمیر کے لیے فریم ورک معاہدے کی منظوری بھی دی۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کابینہ نے مختلف منصوبوں اور پروگراموں کے لیے لاگت میں اضافوں کی منظوری دی جس میں ڈبلیو ایس ایس پی پشاور کے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ ایکوئپمنٹ اینڈ مشینری کی مرمت اور دیکھ بھال کی ورکشاپ کے لئے اضافی فنڈز،خواتین اور بچوں کے لیاقت میموریل ٹیچنگ ہسپتال کوہاٹ کی تعمیر نو، رخسانہ مدر اینڈ چائلڈ ٹرسٹ ہسپتال کے لیے گرانٹ کی فراہمی کے ساتھ صحت کارڈ پلس پروگرام کے تحت ان بیماریوں کے لئے فنڈز کی منظوری دی گئی جو کہ صحت کارڈ میں شامل نہیں ہیں۔
کابینہ نے خیبرپختونخوا بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی، فاطمید فاؤنڈیشن کے لیے گرانٹس اور گردوں کی متاثرہ خاتون کوثر ثمرین کے علاج کے لیے مالی امداد کی منظوری دی۔ مزید برآں، بائیو ڈائیورسٹی اینڈ وائلڈ لائف فنڈ کے لیے 200 ملین سیڈ منی کی منظوری دی گئی۔
کابینہ نے خیبرپختونخوا رورل ایکسیبلٹی پروجیکٹ کے تحت قرض کی رقم 300.00 ملین سے بڑھا کر 378.00 ملین ڈالر کرنے اور کائیٹ پروجیکٹ کے تحت ٹھنڈیانی روڈ ایبٹ آباد اور مانکیال روڈ سوات کی لاگت میں اضافے سمیت بلاسود قرضہ اسکیموں کے لیے اخوت کے ساتھ آپریشنل لاگت کے تعین کی منظوری دی۔
خیبرپختونخوا کابینہ اجلاس میں ووڈ لاٹس کی نگرانی، کٹائی، نقل و حمل اور لکڑی کی مارکیٹنگ کے حوالے سے ایف پی اینڈ ایم سی کی رپورٹس کو کابینہ کے سامنے پیش کیا گیا۔ کابینہ نے سفارشات کی منظوری دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ سفارشات کو مرحلہ وار طریقے سے نافذ کیا جائے تاکہ پرائیویٹ ووڈ لاٹ کے متعلقہ مالکان کو مزید نقصان نہ پہنچے۔
الیکٹرانک لینڈ رائٹس انفارمیشن کارڈ کی منظوری دیتے ہوئے کابینہ نے ریونیو حکام کو زمینوں کی پیمائش روایتی کرم کے بجائے فٹ اور انچ سے کرنے کی اجازت دی۔
کابینہ نے خیبرپختونخوا نوادرات ایکٹ 2016 کے تحت کنزرویشن ہیریٹیج بورڈ کی تشکیل کے لیے ممبران کے ناموں کی منظوری دی۔ کنزرویشن ہیریٹیج بورڈ بین الاقوامی طریقوں کی روشنی میں صوبے کے ورثے کو محفوظ رکھنے میں ڈائریکٹوریٹ کو مشاوری معاونت فراہم کرے گا۔