چارسدہ : سوئی گیس کی کم پریشر اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف خواتین نے شدید احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے سوئی گیس آفس کے سامنے جمع ہو کر اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھائی اور فوری طور پر گیس کے مسائل حل کرنے کا مطالبہ کیا۔
مظاہرے میں شریک خواتین کا کہنا تھا کہ سوئی گیس کے پریشر میں کمی اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے گھریلو کام کاج میں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ گیس کی عدم دستیابی کے باعث انہیں چولہے جلانے میں دشواری ہو رہی ہے اور اکثر اوقات بچوں کو بھوکے پیٹ سکول بھیجنا پڑ رہا ہے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ گیس کے مسائل کے سبب ان کی روزمرہ زندگی متاثر ہو رہی ہے اور خاص طور پر سردیوں کے موسم میں اس کی شدت مزید بڑھ گئی ہے۔ خواتین نے گیس حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر گیس پریشر میں اضافے اور لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل کریں تاکہ گھریلو معاملات بہتر طور پر چل سکیں۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ اگر گیس کا مسئلہ حل نہ کیا گیا تو وہ اپنے احتجاج کو مزید بڑھا سکتی ہیں اور حکومت سے سخت اقدامات کا مطالبہ کریں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ گیس کی فراہمی ایک بنیادی حق ہے جس میں کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔
چارسدہ کے مقامی رہائشیوں نے بھی خواتین کے اس احتجاج کی حمایت کی اور حکام سے فوری طور پر اس مسئلے کو حل کرنے کی درخواست کی۔