سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی بل 2024 اور ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے مذہبی تعلیم کے تحت رجسٹریشن کا طریقہ کار کیا ہوگا؟ اس حوالے سے تفصیلات سامنے آگئیں ۔
مدارس کے نصاف اور رجسٹریشن کا عمل کیا ہوگا؟ ذیل میں دیا جا رہا ہے ۔
مماثلت/ ہم آہنگی!
کوئی بھی مدرسہ ایسا کوئی لٹریچر نہیں پڑھائے گا یا شائع نہیں کرے گا، جو عسکریت پسندی کو فروغ دیتا ہو یا مذہبی/فرقہ وارانہ منافرت پھیلاتا ہو۔
ہر مدرسہ اپنے نصاب میں بنیادی عصری مضامین کو شامل کرے گا ۔
مرحلہ وار اختلافات!
مدارس صرف متعلقہ ضلعی انتظامیہ کے تحت رجسٹرڈ ہوں گے اور ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے مذہبی تعلیم جیسا کوئی مرکزی نگرانی کا طریقہ کار نہیں ہوگا ۔
مدارس اپنے فنڈز کا آڈٹ اپنے انتظامات سے کریں گے نہ کہ حکومت کے منظور شدہ آڈیٹر کے ذریعے ۔
مدارس کو اپنے فنڈنگ کے ذرائع اور اکاؤنٹس وغیرہ کے بارے میں تفصیلات فراہم کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی ۔
ان سے وابستہ غیر ملکی طلباء/ فیکلٹی ممبران کی تفصیلات/ ڈیٹا فراہم کرنے کا بھی پابند نہیں ہوگا ۔
سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ 2024 کے تحت ایک بار رجسٹر ہونے والے مدارس کو کسی دوسرے قانون / سیٹ اَپ کے تحت رجسٹرڈ ہونے کی ضرورت نہیں ہوگی۔