بدامنی کا شکار ضلع کرم میں اشیائے خورونوش، دوائیوں اور دیگر سامان کی رسد پر مشتمل 40 ٹرکوں کا قافلہ ٹل سے بگن اور پارا چنار پہنچ گیا ہے ۔
شاہراہیں کھلنے پر اشیائے خورونوش اور دیگر ضروری سازو سامان کے ساتھ 10 ٹرک بگن جب کہ 30 ٹرک پاراچنار پہنچ گئے ۔
ڈپٹی کمشنر کرم اشفاق خان نے اقدام کو امن بحالی کے سلسلے میں بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ واضح کیا کہ فائرنگ کے مجرم بچ نہیں سکیں گے ۔
اپنے ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ علاقہ عمائدین اور عوام سیکیورٹی اداروں اور انتظامیہ سے تعاون کریں، ڈٰ سی جاوید محسود پر حملہ کرنے والوں کو اپنے انجام تک پہنچایا جائے گا ۔
ڈپٹی کمشنر اشفاق خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ علاقے میں امن کی بحالی کیلئے ایک طریقہ کار شروع کردیا گیا ہے اور یہ جاری رہے گا ۔
واضح رہے کہ سابق ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) کرم ایجنسی جاوید اللہ محسود پر فائرنگ کے باعث 4 جنوری کو جانے والا امدادی سامان کا قافلہ ٹل کے قریب روک دیا گیا تھا ۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ڈی سی اور اہلکاروں پر حملے کا مقدمہ 5 نامزد ملزمان کے خلاف درج کروایا گیا تھا، جن میں سے 3 ملزم اب تک گرفتار کیے جاچکے ہیں ۔
یاد رہے کہ ضلع کرم میں نومبر کے مہینے میں پشاور سے کرم جاتے ہوئے ایک مسافر بس پر فائرنگ کے نتیجے میں 50 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، جس کے بعد ضلع بھر میں متحارب فریقین کے درمیان جھڑپیں بھی شروع ہوگئی تھیں، اس دوران بگن بازار کو بھی جلا دیا گیا تھا ۔