پشاور( حسن علی شاہ سے ) گزشتہ سال 12 اکتوبر کو ضلع کرم کے متاثرین کیلئے امدادی سامان لیکر جانیوالی کانوائے پہ دھشت گردوں کے حملے کے بعد پاڑہ چنار کی مرکزی شاہراہ کو ھرقسم کی ٹریفک کیلئے بلاک کردیا گیا تھا جو کہ تاحال بند ھے.
یاد رھے کہ یہ واحد سڑک ھے جو ضلع کرم کے لاکھوں عوام کی شہ رگ کی مانند ھے روزگار تجارت ملازمت ھسپتال عدالتیں تھانے ضلعی انتظامیہ ذرائع آمدورفت ٹرانسپورٹ آشیانے خوردونوش روزمرہ ضروریات اور تعلیمی ادارے بڑی طرح متاثر ہیں جسکی وجہ سے ناقابل تلافی نقصان میں مزید اضافہ ھورھا ھے ایک اطلاع کے مطابق 900 سے زائد بنکرز مسمار کئے جاچکے ہیں گزشتہ روز ایک گرینڈ امن جرگہ بھی منعقد کیا گیا اور ( تیگہ) رکھا گیا تمام فریقین کی باہمی رضامندی کے بعد فائرنگ اور تصادم پہ بھی پابندی عائد کردی گئی اب اسکے بعد بھی اگر پاڑہ چنار کا مرکزی روڈ ٹریفک کیلئے نہیں کھولا جاتا تو یہ ھنگو پاڑہ چنار ٹل بگن شناوڑی صدہ۔ علیشیرزئ۔ دوآبہ۔۔ نریاب۔۔ درسمند۔۔ اور دیگر علاقوں میں آباد لاکھوں افراد کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ھوگی جو انکو آیںن پاکستان میں دئے گئے ہیں۔۔