بھارتی حکومت کو "آپریشن سندور” کی مبینہ ناکامی کے بعد اپنے ہی وزراء اور اہم سیاست دانوں کی سکیورٹی بڑھانے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق دہلی پولیس کو ہنگامی بنیادوں پر حکومتی شخصیات کی حفاظت سخت کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق وزیر خارجہ ایس جے شنکر کو اضافی سکیورٹی فراہم کرنے کی سفارش کی گئی ہے، جبکہ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور سیکرٹری خارجہ وکرم مسری کو بھی سکیورٹی حصار میں لینے کا فیصلہ ہوا ہے۔
اس کے علاوہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اہم رہنماؤں — جے پی نڈا، بھوپندر یادو، نیشی کانت دوبے، اور سدھانشو ترویدی — کی سکیورٹی میں بھی نمایاں اضافہ کیا گیا ہے۔ دہلی پولیس نے اس حوالے سے ایک خصوصی اجلاس بھی منعقد کیا ہے جس میں ممکنہ خطرات اور عوامی ردِعمل پر غور کیا گیا۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ سوال یہ ہے کہ ایک ایٹمی طاقت کے وزراء کو اپنے ہی ملک میں خطرات کیوں لاحق ہو گئے ہیں؟ ماہرین کے مطابق مودی حکومت کے جنگی جنون اور پے در پے ناکامیوں نے عوام کے اندر غم و غصہ پیدا کر دیا ہے، جو اب حکومتی شخصیات کی سلامتی کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔
"آپریشن سندور” کے ناکام ہونے کے بعد عوامی ردِعمل سے بچنے کے لیے سکیورٹی اقدامات میں اضافہ، درحقیقت بھارتی حکومت کی اندرونی کمزوری اور پالیسیوں کی ناکامی کا اعتراف ہے، جو اب سڑکوں پر غصے کی صورت میں سامنے آ رہا ہے۔