اسلام آباد میں قومی اسمبلی کے اسپیکر نے کفایت شعاری کا ایک مثالی اقدام اٹھاتے ہوئے مالی سال 25-2024 کے دوران قومی اسمبلی کے مختص بجٹ سے بچائی گئی 3 ارب روپے کی رقم قومی خزانے میں واپس جمع کرادی۔ اسمبلی ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے لیے 12.7 ارب روپے کا بجٹ مقرر کیا گیا تھا، لیکن مجموعی اخراجات صرف 9.7 ارب روپے تک محدود رہے۔
اس بچت کا بیشتر حصہ اسپیکر قومی اسمبلی کی کفایت شعاری مہم کے نتیجے میں حاصل ہوا، جس کے تحت تمام غیر ضروری اخراجات کو ختم کر دیا گیا اور نئی گاڑیوں کی خریداری پر مکمل پابندی عائد کی گئی۔ حتیٰ کہ قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینوں کی درخواستوں کے باوجود ان کے لیے بھی نئی گاڑیاں نہیں خریدی گئیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس مالی سال کے دوران قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں کوئی نئی بھرتی نہیں کی گئی اور غیر ضروری آسامیوں کا خاتمہ کرکے مزید بچت کی گئی۔ اسپیکر نے پارلیمانی وفود کے غیر ملکی دوروں کو بھی محدود رکھا اور خود بھی صرف انہی دوروں میں شریک ہوئے جن کے اخراجات میزبان ممالک یا اداروں نے برداشت کیے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ بیرون ملک جانے والے پارلیمانی وفود کی تعداد کو بھی کم سے کم رکھا گیا۔ بچ جانے والی تمام رقم 15 مئی تک باقاعدہ قومی خزانے میں جمع کر دی گئی۔ اس اقدام کے ذریعے اسپیکر نے قومی خزانے کے لیے ایک قابل تعریف مثال قائم کی ہے۔