Close Menu
اخبارِخیبرپشاور
    مفید لنکس
    • پښتو خبرونه
    • انگریزی خبریں
    • ہم سے رابطہ کریں
    Facebook X (Twitter) Instagram
    بدھ, جولائی 9, 2025
    • ہم سے رابطہ کریں
    بریکنگ نیوز
    • تزویراتی ابلاغ اور بیانیہ: قومی وحدت اور استحکام کا نیا زاویہ
    • پشین کے رہائشی 55 سالہ سکول چوکیدار فیض الحق نے میٹرک کا امتحان پاس کرلیا
    • ملک بھر کیلئے ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی کی قیمت میں کمی کردی گئی
    • خیبر پختونخوا پولیس شہدا پیکج اور یونیفارم الاؤنس میں اضافہ
    • حج 2026 کی رجسٹریشن کی آخری تاریخ میں دو دن کی توسیع
    • بنوں میں پولیس اور عسکریت پسندوں کے مابین فائرنگ ،ایک اہلکار اور مزدور زخمی
    • وزیراعظم سے ترک وزرائے خارجہ اور دفاع کی ملاقات، مختلف شعبوں میں تعاون مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ
    • بھارت کی ریاستی دہشتگردی، ایک خطرناک پالیسی
    Facebook X (Twitter) RSS
    اخبارِخیبرپشاوراخبارِخیبرپشاور
    پښتو خبرونه انگریزی خبریں
    • صفحہ اول
    • اہم خبریں
    • قومی خبریں
    • بلوچستان
    • خیبرپختونخواہ
    • شوبز
    • کھیل
    • دلچسپ و عجیب
    • بلاگ
    اخبارِخیبرپشاور
    آپ پر ہیں:Home » تزویراتی ابلاغ اور بیانیہ: قومی وحدت اور استحکام کا نیا زاویہ
    بلاگ

    تزویراتی ابلاغ اور بیانیہ: قومی وحدت اور استحکام کا نیا زاویہ

    جولائی 9, 2025کوئی تبصرہ نہیں ہے۔3 Mins Read
    Facebook Twitter Email
    Strategic Communication and Narrative: A New Perspective on National Unity and Stability
    اب وقت ہے کہ ہم صرف دفاع نہ کریں بلکہ وہ امن بھی تخلیق کریں جس کا دفاع کرنے کے قابل بنا جا سکے ۔
    Share
    Facebook Twitter Email

    جب جنگ کے انداز بدل جائیں اور میدانِ کارزار گولیوں سے زیادہ خیالات، احساسات اور تاثر کی جنگ میں تبدیل ہو جائے، تب صرف بندوقیں نہیں بلکہ بیانیے بھی اہم ہو جاتے ہیں ۔ پاکستان جیسے ملک میں، جہاں بیرونی پروپیگنڈا، اندرونی بے چینی اور سیاسی تقسیم ایک دوسرے سے گتھی ہوئی حقیقتیں ہیں، وہاں محض ردعمل پر مبنی ابلاغ کافی نہیں ۔ ریاست کو اب ایک ایسا بیانیہ تشکیل دینا ہوگا جو صرف قوت کا اظہار نہ کرے بلکہ سچ، شعور، امید اور شمولیت پر مبنی ہو ۔

    آئی ایس پی آر برسوں سے وطن کے دفاع، شہداء کی قربانیوں اور قومی جذبے کو اجاگر کرنے میں پیش پیش رہا ہے ۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کیا اس بیانیے میں وہ گہرائی، وہ وسعت، اور وہ انسان دوستی شامل ہے جو آج کے پاکستان کی ضرورت ہے؟ کیا ہم نے ان لوگوں کی داستانیں سنائی ہیں جو روزانہ خاموشی سے اپنی چھوٹی چھوٹی فتوحات سے یہ ملک بچا رہے ہیں؟ مثال کے طور پر، ایک بیوہ جو وزیرستان میں دھمکیوں کے باوجود بچیوں کو تعلیم دیتی ہے، ایک نوجوان جو بلوچستان میں بیرون ملک سکالرشپ چھوڑ کر زیتون کی کاشت کو اپنا مشن بناتا ہے، یا خیبر پختونخوا کے کسی طالبعلم کی وہ کوشش جو موسم کی سختیوں سے نبرد آزما ہونے والا ایک نیا گندم کا بیج ایجاد کرتا ہے ، یہ سب لوگ خاموش مجاہد ہیں، مگر ان کی آواز کہاں ہے؟

    ہمیں ایک نئے طرز کی ابلاغی حکمتِ عملی کی ضرورت ہے ، ایسی جو نہ صرف معلومات دے بلکہ معنویت پیدا کرے، جو صرف سنائے نہیں بلکہ سمجھائے، جو صرف مدافعت نہ کرے بلکہ مرہم بھی رکھے ۔ یہ تزویراتی حکمتِ عملی پر مبنی ابلاغ صرف نعرہ نہیں بلکہ ایک سائنسی، فکری اور سماجی بیانیہ ہے جو قوموں کو جوڑتا ہے، دشمن کی ذہنی یلغار کو بے اثر کرتا ہے اور ناامیدی کے اندھیروں میں روشنی کی ایک لکیر کھینچتا ہے ۔

    پاکستان کے نوجوان، اساتذہ، فنکار، خواتین، اقلیتیں اور وہ تمام لوگ جو شاید ریاستی زبان نہ بولتے ہوں، مگر اس دھرتی سے سچی محبت رکھتے ہیں، انہیں بیانیے کا حصہ بنانا وقت کی ضرورت ہے ۔ ریاست کو اب محض ایک مؤقف سنانے کے بجائے مکالمے کی راہ اپنانی ہوگی ۔ مکالمہ وہ ذریعہ ہے جو اعتماد بحال کرتا ہے، غلط فہمیوں کو مٹاتا ہے اور دلوں کو قریب لاتا ہے ۔

    امن کا بیانیہ صرف گولیوں کے خاموش ہونے کا نام نہیں، بلکہ ان خوابوں کے بولنے کا نام ہے جو برسوں سے دلوں میں دفن ہیں ۔ ہمیں ان کہانیوں کو تلاش کرنا ہوگا جو بندوق کے مقابلے میں قلم، نفرت کے مقابلے میں علم، اور مایوسی کے مقابلے میں عمل کو فوقیت دیتی ہیں ۔ یہی وہ بیانیہ ہوگا جو دشمن کی تخریبی سازشوں کو بے اثر کرے گا، اور ہمارے نوجوانوں کو انتہا پسندی کے بجائے تخلیق کی طرف راغب کرے گا ۔

    اگر فوجی ادارے اپنے نظم و ضبط، وسائل اور مؤثر رسائی کو آزاد اور مخلص لکھنے والوں، محققین، اور ترقیاتی کہانیوں کے ماہرین کے ساتھ مربوط کریں تو پاکستان میں نہ صرف ایک نیا قومی بیانیہ تشکیل پا سکتا ہے بلکہ ایک ایسا ماڈل جنم لے سکتا ہے جو دنیا کے لیے مثال بنے ۔

    اب وقت ہے کہ ہم صرف دفاع نہ کریں بلکہ وہ امن بھی تخلیق کریں جس کا دفاع کرنے کے قابل بنا جا سکے ۔

    Share. Facebook Twitter Email
    Previous Articleپشین کے رہائشی 55 سالہ سکول چوکیدار فیض الحق نے میٹرک کا امتحان پاس کرلیا
    Khalid Khan
    • Website

    Related Posts

    بھارت کی ریاستی دہشتگردی، ایک خطرناک پالیسی

    جولائی 9, 2025

    برہان وانی کی شہادت کو 9 سال مکمل

    جولائی 8, 2025

    روس، طالبان اور پاکستان, علاقائی سیاست کا نیا مثلث

    جولائی 7, 2025
    Leave A Reply Cancel Reply

    Khyber News YouTube Channel
    khybernews streaming
    فولو کریں
    • Facebook
    • Twitter
    • YouTube
    مقبول خبریں

    تزویراتی ابلاغ اور بیانیہ: قومی وحدت اور استحکام کا نیا زاویہ

    جولائی 9, 2025

    پشین کے رہائشی 55 سالہ سکول چوکیدار فیض الحق نے میٹرک کا امتحان پاس کرلیا

    جولائی 9, 2025

    ملک بھر کیلئے ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی کی قیمت میں کمی کردی گئی

    جولائی 9, 2025

    خیبر پختونخوا پولیس شہدا پیکج اور یونیفارم الاؤنس میں اضافہ

    جولائی 9, 2025

    حج 2026 کی رجسٹریشن کی آخری تاریخ میں دو دن کی توسیع

    جولائی 9, 2025
    Facebook X (Twitter) Instagram
    تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025 اخبار خیبر (خیبر نیٹ ورک)

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.