پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل، لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے مظفر آباد، آزاد جموں و کشمیر کا اہم دورہ کیا۔ اس دورے کے دوران انہوں نے کشمیری سول سوسائٹی کے ساتھ ایک خصوصی ملاقات کی، جو نہ صرف ایک رسمی نشست تھی بلکہ ایک جذباتی اور قومی ہم آہنگی پر مبنی مکالمہ بھی۔ اس ملاقات میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے کشمیری عمائدین، نوجوان، ماہرین تعلیم، اور رائے عامہ کے نمائندے شریک تھے، جنہوں نے پاک فوج کے کردار کو سراہا اور مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے مؤقف کی مکمل تائید کی۔
اس ملاقات کا مرکزی حصہ سوال و جواب کی ایک کھلی نشست تھا، جہاں شرکاء نے مختلف سوالات کیے اور لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کھلے دل سے جوابات دیے۔ کشمیری عوام نے اس موقع پر پاکستان سے اپنی جذباتی وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، تھی اور ہمیشہ رہے گی۔” شرکاء نے باور کرایا کہ پاکستان اور کشمیر کو دنیا کی کوئی طاقت جدا نہیں کر سکتی، اور یہ رشتہ صرف جغرافیائی نہیں بلکہ روحانی، تاریخی اور نظریاتی بنیادوں پر قائم ہے۔
اس موقع پر کشمیری سول سوسائٹی نے ڈی جی آئی ایس پی آر کو کشمیری ثقافتی لباس کا تحفہ پیش کیا، جو کشمیری روایات کے مطابق عزت اور احترام کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسا لمحہ تھا جو دونوں اطراف کے درمیان محبت، اعتماد اور یکجہتی کے جذبات کو مزید مضبوط کرنے والا ثابت ہوا۔ بھارتی افواج کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر کی جانے والی جارحیت اور انسانی حقوق کی پامالیوں کے تناظر میں، کشمیری عوام نے پاک فوج کے دفاعی اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ بھارتی مظالم کا جس جرات سے جواب دیا جا رہا ہے، اس پر پوری قوم فخر محسوس کرتی ہے۔
ملاقات کے دوران فضا اُس وقت مزید پرجوش ہو گئی جب شرکاء نے "کشمیر بنے گا پاکستان”، "ہم پاکستانی ہیں”، اور "پاک فوج زندہ باد” جیسے فلک شگاف نعرے لگائے۔ پاکستان اور کشمیر کے جھنڈے لہرا کر عوام نے یہ پیغام دیا کہ کشمیری قوم مایوس نہیں بلکہ پرعزم ہے، اور ان کی منزل آج بھی وہی ہے جو 1947 میں تھی: پاکستان۔ شرکاء نے یہ بھی واضح کیا کہ کشمیری عوام کل بھی پاکستان کے ساتھ تھے، آج بھی ہیں، اور آئندہ بھی رہیں گے۔
اگر اس ملاقات کو تاریخی تناظر میں دیکھا جائے تو یہ دورہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت (آرٹیکل 370 اور 35-A) کو ختم کر کے وہاں کی مسلم اکثریتی شناخت کو مٹانے کی کوششیں جاری ہیں۔ اس بھارتی اقدام کے بعد کشمیری عوام شدید اضطراب اور غم و غصے کی کیفیت میں مبتلا ہیں، اور دنیا بھر میں اس کے خلاف آواز اٹھائی جا رہی ہے۔ ایسے حالات میں پاک فوج کے اعلیٰ ترین ترجمان کی کشمیر آمد کشمیری عوام کے لیے نہ صرف حوصلے کا باعث بنی بلکہ یہ ایک واضح پیغام بھی تھا کہ پاکستان کشمیریوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری کا یہ دورہ پاکستان اور کشمیر کے درمیان جذباتی رشتے کو مزید گہرا کرنے کا ذریعہ بنا ہے۔ یہ دورہ نہ صرف عوامی حمایت کا مظہر ہے بلکہ اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ کشمیری عوام آج بھی خود کو پاکستان کا حصہ سمجھتے ہیں اور ان کا ایمان ہے کہ ایک دن کشمیر ضرور پاکستان کا حصہ بنے گا۔ اس ملاقات نے یہ واضح کر دیا کہ کشمیریوں کی آواز آج بھی وہی ہے: "کشمیر بنے گا پاکستان۔”