پشاور: خودمختار ساوی کی سی ای او مریم کیوان کو سماجی خدمات میں نمایاں کردار پر بنتِ حوا فورم کی جانب سے چوتھا ایچیومنٹ ایوارڈ دیا گیا۔
مریم کیوان نے پرامن معاشرے، ترقی اور انسانی وقار کے فروغ کے لیے مثالی کام کیا ہے۔ وہ خواتین کی قیادت میں شدت پسندی کے خلاف تعلیمی اور ترقیاتی اقدامات کی علمبردار ہیں۔ ان کی قیادت میں خودمختار ساوی کو کمیونٹی سروس کے شعبے میں ایک معتبر ادارے کے طور پر پہچانا جاتا ہے۔
مریم نہ صرف فلاحی میدان میں سرگرم ہیں بلکہ ایک مصنفہ بھی ہیں۔ وہ معاشرتی ناانصافیوں اور عام لوگوں کی مشکلات پر قومی اخبارات میں باقاعدگی سے لکھتی ہیں۔
ایوارڈ کی تقریب گورنر ہاؤس پشاور میں منعقد ہوئی، جہاں گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ اپنے خطاب میں گورنر نے کہا کہ خواتین ملک کی ترقی میں برابر کی شریک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی خواتین سائنس سے لے کر کھیلوں تک ہر میدان میں نمایاں کارکردگی دکھا رہی ہیں۔
انہوں نے پشتون ثقافت کو خواتین کی عزت و وقار کا محافظ قرار دیا اور کہا کہ حقیقی ترقی خواتین کے کردار کو تسلیم کیے بغیر ممکن نہیں۔ گورنر نے جنوبی خیبرپختونخوا کے لیے بنوں میں پہلی خواتین یونیورسٹی کے قیام کا بھی اعلان کیا۔
تقریب میں مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والی خواتین کو بھی خراج تحسین پیش کیا گیا جن میں صحت، تعلیم، صحافت، آئی ٹی، ادب اور سوشل ورک شامل ہیں۔ تقریب میں رکن اسمبلی اسما عالم، بنتِ حوا فورم کی بانی عالم زیب اور سابق محتسب رکشندہ ناز سمیت دیگر معزز خواتین نے شرکت کی۔
گورنر کنڈی نے تین نمایاں خواتین—رکشندہ ناز، فرزانہ علی، اور نسرین امان—کو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈز سے بھی نوازا، جنہوں نے سماج کی فلاح اور مختلف شعبوں میں قیادت کا کردار ادا کیا۔
اپنے اختتامی خطاب میں گورنر نے تمام ایوارڈ یافتگان کو مبارکباد دی اور بنتِ حوا فورم کی خدمات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے ایونٹس ہمارے معاشرے کی اس سوچ کی عکاسی کرتے ہیں جو خواتین کو صرف گھر میں ہی نہیں، بلکہ ان کی پیشہ ورانہ و سماجی خدمات میں بھی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
گورنر نے آخر میں کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانا ایک خوشحال اور منصفانہ مستقبل کی ضمانت ہے۔ ان کی سماجی خدمات اور قوم سازی میں شمولیت کے بغیر حقیقی ترقی ممکن نہیں۔