افغان حکومت نے حالیہ دنوں میں بھارتی سفارتکار ہریش کمار کو ملک سے نکال دیا ہے۔ بھارتی سفارتکار پر افغانستان کی موجودہ حکومت اور پاکستان میں سرگرم دہشت گرد گروپوں کے ساتھ روابط رکھنے کا الزام عائد کیا گیا تھا، جو افغان حکومت کے لیے ایک بڑی تشویش کا باعث بنے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق ہریش کمار نے افغانستان کی حکومت اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے کمانڈروں کے ساتھ خفیہ ملاقاتیں کیں، جن کا تعلق پاکستان میں دہشت گردانہ سرگرمیوں سے تھا۔
ہریش کمار ان ملاقاتوں میں شامل تھا جن میں پاکستان میں سرگرم دہشت گرد گروپوں کو مدد فراہم کرنے کی کوشش کی جا رہی تھی۔ اس کے علاوہ افغان خفیہ ایجنسی کے مطابق ہریش کمار کا یہ عمل افغان حکومت کی داخلی سلامتی کے لیے خطرہ تھا اور اس سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں مزید کشیدگی آ سکتی تھی۔
یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ہریش کمار صرف ایک سفارتکار نہیں تھا، بلکہ بھارتی خفیہ ایجنسی "را” کا ایجنٹ بھی تھا۔ اطلاعات کے مطابق ہریش کمار اپنے سفارتی پاسپورٹ کے تحت افغانستان میں مقیم تھا، مگر اس کی سرگرمیاں افغان حکومت کے خلاف اور پاکستان میں دہشت گردوں کے ساتھ روابط میں مشتبہ تھیں۔
ذرائع کے مطابق افغان حکومت نے ہریش کمار کو "نان گراٹا” قرار دے کر ملک سے نکالنے کا اعلان کیا۔ "نان گراٹا” کا مطلب ہے کہ کسی سفارتکار کو غیر مطلوب شخص قرار دے کر اس کے ملک سے نکال دیا جاتا ہے۔
اس فیصلے سے افغان-بھارتی تعلقات میں مزید کشیدگی پیدا ہو سکتی ہے، کیونکہ بھارتی سفارتکاروں کے خلاف ایسے الزامات پاکستان کے ساتھ سفارتی تعلقات کی پیچیدگیوں میں مزید اضافہ کرتے ہیں۔
پاکستان میں دہشت گردی کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کے پس منظر میں افغان حکومت کی طرف سے ہریش کمار کے خلاف کارروائی کو ایک سنگین پیغام سمجھا جا رہا ہے۔ افغانستان کے داخلی معاملات میں پاکستان کی دہشت گردی کے گروپوں کے اثر و رسوخ کا بڑھنا افغان حکام کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔
افغان خفیہ ایجنسی "جی ڈی آئی” کی اس کارروائی سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ افغانستان اب اپنے داخلی معاملات میں مزید سنجیدہ ہے اور وہ پاکستان میں سرگرم دہشت گرد گروپوں کے ساتھ روابط رکھنے والے افراد کے خلاف سخت اقدامات اٹھانے کے لیے تیار ہے۔
بھارت نے اس حوالے سے ابھی تک کوئی رسمی ردعمل نہیں دیا ہے، تاہم افغان حکومت کے اس اقدام پر بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے جلد ہی بیان متوقع ہے۔ بھارت اور افغانستان کے درمیان پہلے ہی کئی مسائل پر اختلافات موجود ہیں، اور ہریش کمار کے معاملے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات مزید کشیدہ ہو سکتے ہیں۔
پاکستان میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات اور افغانستان کی جانب سے بھارتی سفارتکار کے خلاف کارروائی عالمی سیاست میں ایک نیا موڑ لا سکتی ہے، جس کا اثر نہ صرف افغان-بھارتی تعلقات پر پڑے گا بلکہ خطے کی عمومی صورتحال پر بھی اس کے گہرے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔