Close Menu
اخبارِخیبرپشاور
    مفید لنکس
    • پښتو خبرونه
    • انگریزی خبریں
    • ہم سے رابطہ کریں
    Facebook X (Twitter) Instagram
    ہفتہ, نومبر 15, 2025
    • ہم سے رابطہ کریں
    بریکنگ نیوز
    • نوجوان نسل میں پاکستانیت اور انسانیت کا احساس اور اھمیت پیدا کرنیوالا توجہ طلب پروگرام( دین فطرت)
    • خیبر ٹیلیویژن کو اکیڈمی کا درجہ حاصل ھے موسیقی اور ڈرامہ کو نئی جدت میں پیش کیا۔۔ افسر افغان۔۔۔
    • صدقے تھیوا فیم سہیل اصغر کو دنیا سے رخصت ھوئے آج چار سال ھوگئے۔۔۔
    • ناصر علی سید کی عمدہ کاوش( خیال خاطر احباب) کی رسم پزیرائ 15 نومبر کو کی جارھی ھے۔۔۔
    • خیبر پختونخواہ کے ادبی حلقوں کو خیبرٹی وی نے ھمیشہ یاد رکھا۔۔
    • شینو مینو شو ۔ کی واپسی ناظرین کا دیرینہ مطالبہ پورا کردیا گیا ۔۔۔
    • بلدیاتی نظام کے حوالے سے ایک توجہ طلب اور سیرحاصل پروگرام( بنیاد) دیکھئے جمشید علی خان کے ساتھ۔
    • پولیس اور سی ٹی ڈی اہلکار خیبر پختونخوا کے امن کے ذمے دار، ضرورت پڑنے پر دیگر ادارے طلب کئے جائیں گے،امن جرگے کا اعلامیہ
    Facebook X (Twitter) RSS
    اخبارِخیبرپشاوراخبارِخیبرپشاور
    پښتو خبرونه انگریزی خبریں
    • صفحہ اول
    • اہم خبریں
    • قومی خبریں
    • بلوچستان
    • خیبرپختونخواہ
    • شوبز
    • کھیل
    • دلچسپ و عجیب
    • بلاگ
    اخبارِخیبرپشاور
    آپ پر ہیں:Home » افغان مہاجرین کی واپسی پر سیاست: قومی سلامتی یا ذاتی فائدہ؟
    اہم خبریں

    افغان مہاجرین کی واپسی پر سیاست: قومی سلامتی یا ذاتی فائدہ؟

    اگست 19, 2025کوئی تبصرہ نہیں ہے۔4 Mins Read
    Facebook Twitter Email
    Share
    Facebook Twitter Email

    وفاقی حکومت جب بھی افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا اعلان کرتی ہے، کچھ پاکستانی سیاستدان شور مچانا شروع کر دیتے ہیں اور افغانوں کی واپسی کی بھرپور مخالفت کرتے ہیں جبکہ خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت، بالخصوص علی امین گنڈاپور، افغان مہاجرین کے دفاع میں سامنے آ جاتے ہیں۔

    وفاقی حکومت بار بار کہہ رہی ہے کہ 31 اگست کے بعد رجسٹرڈ افغان شہری بھی پاکستان میں نہیں رہ سکیں گے۔ نادرا رجسٹریشن بند کر دے گا، ایف آئی اے بارڈر پر سہولت دے گا اور فارن نیشنل سیکیورٹی ڈیش بورڈ ان کی واپسی پر کڑی نظر رکھے گا۔ یہ ایک واضح اور دو ٹوک پالیسی ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ آخر کچھ سیاستدان اور خیبرپختونخوا کی حکومت کیوں ہر بار ان افغان مہاجرین کے دفاع میں ڈٹ جاتے ہیں؟

    کیا یہ محض انسانی ہمدردی ہے یا پھر "ہمدردی کے لبادے میں لپٹا سیاسی مفاد”؟

    افغان مہاجرین پچھلے چالیس برس سے پاکستان میں ہیں۔ ان کی ایک بڑی تعداد نے کاروبار کھڑے کیے، مارکیٹیں سنبھال لیں اور ٹرانسپورٹ و تجارت میں جڑیں مضبوط کر لیں۔ اب یہاں سوال یہ ہے کہ مقامی سیاستدان کیوں ان کے لیے نرم گوشہ رکھتے ہیں؟

    سیدھی سی بات ہے: یہ ہمدردی نہیں، بلکہ کاروباری اور سیاسی مجبوری ہے۔ جن سیاستدانوں کے مفادات افغان مہاجرین کے ساتھ جڑے ہیں، وہ کبھی بھی ان کی جبری واپسی کی حمایت نہیں کریں گے۔ ان مہاجرین کی موجودگی سے ان کے کاروبار چلتے ہیں، تجارتی تعلقات پروان چڑھتے ہیں اور بلیک مارکیٹ سے منافع نکلتا ہے۔

    اگرچہ افغان مہاجرین قانونی طور پر ووٹ ڈالنے کے اہل نہیں ہیں، مگر وہ مقامی برادریوں کے ساتھ اس قدر گھل مل گئے ہیں کہ کئی سیاسی حلقوں میں "خاموش ووٹ بینک” بن گئے ہیں۔ سیاستدان جانتے ہیں کہ یہ لاکھوں لوگ اپنے رشتہ داروں، تعلق داروں اور مقامی برادریوں کو متاثر کرتے ہیں۔ ایسے میں کون سا سیاستدان یہ "اثرورسوخ” کھونا چاہے گا؟ چنانچہ افغان مہاجرین کی موجودگی کو وہ اپنے سیاسی مستقبل کے لیے "سرمایہ” سمجھتے ہیں۔

    یہ سب جانتے ہیں کہ دہشت گردی کی کئی وارداتوں میں افغان شناخت استعمال کی گئی۔ منشیات اور اسمگلنگ کے نیٹ ورک میں افغان مہاجرین کی شمولیت کے ثبوت موجود ہیں۔ لیکن حیرت انگیز بات یہ ہے کہ ان سیاستدانوں کو ان حقائق سے زیادہ اپنے مفادات عزیز ہیں۔ وہ ایسے بات کرتے ہیں جیسے افغان مہاجرین یہاں کے "آبائی باسی” ہوں اور ان کی واپسی کوئی ظلمِ عظیم ہو۔

    اب آتے ہیں خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت کی جانب، جو ہمیشہ افغان مہاجرین کے حق میں سب سے زیادہ بولتی ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ وہاں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ہے اور پی ٹی آئی نے وفاق کی ہر پالیسی کی مخالفت کو اپنی سیاسی حکمتِ عملی بنا رکھا ہے۔ چاہے بجٹ ہو، امن و امان کی پالیسی ہو یا افغان مہاجرین کی واپسی، خیبرپختونخوا حکومت ہمیشہ "وفاق مخالف بیانیہ” اپناتی ہے۔ گویا ان کے نزدیک اصل مسئلہ افغان مہاجرین نہیں بلکہ وفاقی حکومت کو نیچا دکھانا ہے۔ علاوہ ازیں تحریک انصاف کے ہر پرتشدد احتجاج میں افغان مہاجرین نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور پاکستانی عوام کے مفادات کو شدید نقصان پہنچایا۔

    یہ طرزِ سیاست عوام کو یہ پیغام دینے کی کوشش ہے کہ "وفاق صوبے کی تکالیف نہیں سمجھتا”۔ لیکن اصل میں یہ ایک سیاسی ہتھکنڈہ ہے جس کا خمیازہ پاکستان کو سیکیورٹی اور معاشی مسائل کی صورت میں بھگتنا پڑ رہا ہے۔

    انسانی ہمدردی ایک اچھی چیز ہے، مگر سیاست میں اس کا استعمال اکثر ڈھونگ بن جاتا ہے۔ افغان مہاجرین کے ساتھ ہمدردی کی آڑ میں دراصل وہ قوتیں فائدہ اٹھا رہی ہیں جو ان کی موجودگی کو کاروباری اور سیاسی سرمایہ کاری سمجھتی ہیں۔ اگر انسانی ہمدردی واقعی مقصد ہے تو سوال یہ ہے کہ پھر افغان مہاجرین کو پاکستان کے مسائل میں شامل کرنے کے بجائے انہیں اپنے وطن واپس بھیجنے میں کیا برائی ہے؟ کیا ایک آزاد اور خودمختار افغانستان میں رہنا زیادہ معقول نہیں؟

    پاکستان اب ایک فیصلہ کن موڑ پر کھڑا  ہے۔ افغان مہاجرین کی واپسی ملک کی سیکیورٹی اور معیشت کے لیے ضروری ہے۔ لیکن اگر سیاستدان اور صوبائی حکومتیں اپنے وقتی فائدوں کے لیے اس عمل میں رکاوٹ ڈالیں گی تو یہ رویہ قومی مفاد کے خلاف ہوگا۔

    یہ وقت "ووٹ بینک” اور "کاروباری مفادات” کو بھول کر پاکستان کی سلامتی اور استحکام کو ترجیح دینے کا ہے۔ افغان مہاجرین کی واپسی کو مزید مؤخر کرنا دراصل مسائل کو آنے والی نسلوں کے لیے چھوڑنے کے مترادف ہوگا۔

    Share. Facebook Twitter Email
    Previous Articleافغان شہریوں کی وطن واپسی کا آخری دن 31 اگست مقرر
    Next Article خیبرپختونخوا: ونٹر زون میں کالجز اور جامعات 25 اگست تک بند
    Web Desk

    Related Posts

    پولیس اور سی ٹی ڈی اہلکار خیبر پختونخوا کے امن کے ذمے دار، ضرورت پڑنے پر دیگر ادارے طلب کئے جائیں گے،امن جرگے کا اعلامیہ

    نومبر 12, 2025

    27 ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی سے بھی دوتہائی اکثریت سے منظور

    نومبر 12, 2025

    افغانستان کے تاجر پاکستان پر انحصار کے بجائے متبادل راستوں کو اپنائیں، نائب وزیراعظم ملا برادر

    نومبر 12, 2025
    Leave A Reply Cancel Reply

    Khyber News YouTube Channel
    khybernews streaming
    فولو کریں
    • Facebook
    • Twitter
    • YouTube
    مقبول خبریں

    نوجوان نسل میں پاکستانیت اور انسانیت کا احساس اور اھمیت پیدا کرنیوالا توجہ طلب پروگرام( دین فطرت)

    نومبر 15, 2025

    خیبر ٹیلیویژن کو اکیڈمی کا درجہ حاصل ھے موسیقی اور ڈرامہ کو نئی جدت میں پیش کیا۔۔ افسر افغان۔۔۔

    نومبر 15, 2025

    صدقے تھیوا فیم سہیل اصغر کو دنیا سے رخصت ھوئے آج چار سال ھوگئے۔۔۔

    نومبر 13, 2025

    ناصر علی سید کی عمدہ کاوش( خیال خاطر احباب) کی رسم پزیرائ 15 نومبر کو کی جارھی ھے۔۔۔

    نومبر 13, 2025

    خیبر پختونخواہ کے ادبی حلقوں کو خیبرٹی وی نے ھمیشہ یاد رکھا۔۔

    نومبر 13, 2025
    Facebook X (Twitter) Instagram
    تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025 اخبار خیبر (خیبر نیٹ ورک)

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.