پشاور (حسن علی شاہ) خیبر نیوز اسلام آباد سنٹر سے نشر ہونے والے معروف ٹاک شو "دی وخت خبرے” میں گزشتہ روز خیبر پختونخواہ کی موجودہ صورتحال پر اہم موضوعات پر گفتگو ہوئی۔ پروگرام کے میزبان فیاض احمد تھے جبکہ ممتاز تجزیہ کار عطااللہ یوسفزئی نے خصوصی شرکت کی۔
گفتگو میں خیبر پختونخواہ میں جاری دہشت گردی، فوجی آپریشن، سیلاب متاثرین کی نقل مکانی اور سب سے بڑھ کر افغانستان کی حکومت میں شامل بعض عناصر کی طرف سے دہشت گردوں کی پس پردہ حمایت جیسے حساس معاملات زیر بحث آئے۔
عطااللہ یوسفزئی نے کہا کہ دیر بالا اور دیر پائیں کے عوام اور پولیس نے سیکورٹی اداروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر اپنے علاقوں سے دہشت گردوں کا خاتمہ کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا، جو انتہائی قابل تحسین ہے۔
میزبان فیاض احمد نے اس موقع پر وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے حالیہ دورہ افغانستان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وزیر خارجہ نے افغان حکام کو دوٹوک الفاظ میں آگاہ کیا ہے کہ اگر انہوں نے ٹی ٹی پی اور دیگر عسکریت پسند گروہوں کو خیبر پختونخواہ میں دہشت گردی سے باز نہ رکھا تو پاکستان اپنے دفاع کے لئے براہ راست کارروائی کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
عطااللہ یوسفزئی نے مزید کہا کہ جہاں فوجی آپریشن مکمل ہو چکا ہے وہاں مقامی مشران کی جانب سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ متاثرہ عوام کو واپس اپنے گھروں کو بھیجا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے خوست اور ننگرہار میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر کارروائی کی، تاہم افغان حکومت نے ان حملوں کی شدید مذمت کی ہے اور یہ الزام لگایا ہے کہ ان کارروائیوں میں بچے اور بے گناہ افراد بھی ہلاک ہوئے۔