بھارت کی فضائی طاقت اور ہوائی دفاع کے لئے ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ (HAL) ایک اہم ادارہ ہے، جس کا بنیادی مقصد بھارتی فضائیہ کی ضروریات کو پورا کرنا ہے۔ تاہم، بھارتی فضائیہ کی موجودہ حالت اور اس کی بدنامی کی بڑی وجہ نریندر مودی کی کرپٹ پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔ وزیر اعظم مودی کی بدانتظامی اور دفاعی صنعت میں ہونے والی کرپشن نے بھارتی فضائیہ کو ایک سنگین بحران میں مبتلا کر دیا ہے۔
حال ہی میں بھارتی فضائیہ کے چیف ایئر مارشل اے پی سنگھ نے ایرو انڈیا کے دوران ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ایئر چیف مارشل سنگھ کا کہنا تھا کہ وہ اس کمپنی پر اب اعتماد نہیں کرتے۔ ان کا کہنا تھا کہ "ایک بھی طیارہ مقررہ تاریخ تک تیار نہیں ہو سکا کیونکہ اس کی مینوفیکچرنگ حکومت کی جانب سے تاخیر کا شکار ہے۔”
اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے ایئر چیف نے مزید کہا کہ "مجھے کسی فرد کی نہیں بلکہ پورے نظام کی ناکامی کا سامنا ہے”۔ بھارتی ایئر چیف مارشل نے تیجا ایم کے ون اے طیارے کی فراہمی میں تاخیر کا ذمہ دار ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ کی بدانتظامی اور ناقص پالیسیوں کو قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ "میرے لیے ان ناکامیوں کا مسلسل سامنا کرنا ناممکن ہوگیا ہے کیونکہ یہ حکومت کے دفاعی منصوبوں پر سوالیہ نشان بن چکا ہے۔”
ذرائع کے مطابق، بھارتی فضائیہ کے طیاروں کی مینوفیکچرنگ میں ناقص مواد کا استعمال کیا جا رہا ہے، جو بعد میں حادثات کا سبب بن رہا ہے۔ ایئر چیف مارشل نے ان مسائل کو حکومتی کرپشن اور ناقص پالیسیوں کا نتیجہ قرار دیا۔
مودی سرکار نہ صرف بھارتی فضائیہ کی ضروریات کو پورا کرنے میں ناکام ہو چکی ہے، بلکہ اس کی بدانتظامی سے دفاعی صنعت کو بھاری نقصان بھی اٹھانا پڑ رہا ہے۔ اس سب کے نتیجے میں بھارت کی فضائی طاقت کی صلاحیت پر سنگین اثرات مرتب ہو رہے ہیں، جو نہ صرف بھارتی فوج کے لیے بلکہ پورے ملک کے لیے ایک بڑا مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔