خوارجی دہشت گردوں نے کل درابن ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں بربریت کی ایک اور داستان رقم کی جب انہوں نے کسٹم کے چار معصوم اہلکاروں کو شہید کر دیا۔ دہشت گردوں کی دہشت گردی کی یہ بے رحمانہ اور وحشیانہ کارروائی ایک بار پھر ان دہشت گردوں کی غیر انسانی، غیر اسلامی اور غیر اخلاقی کارروائیوں کو ثابت کرتی ہے۔
دہشت گرد گروہ خواہ وہ ٹی ٹی پی ہو یا داعش خراسان دونوں خوارجی فتنے ہیں جو اپنے ساتھی مسلمانوں کو قتل کرنے میں کوئی پشیمانی محسوس نہیں کرتے۔ وہ درحقیقت فسادی فتنے ہیں جنہوں نے فساد فل ارض کو پھیلایا۔ بے گناہوں کا قتل اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ یہ وحشی کتنے ظالم اور سفاک ہیں۔
اسلام امن اورسلامتئ کا مذہب ہے لیکن یہ خوارج دہشت گرد مذہبی تعلیمات کی غلط تشریح کرتے ہیں اور اپنی غلط تشریح کے مطابق اسے توڑ مروڑ کر پیش کرتے ہیں۔ . دہشت گردی کے بار بار ہونے والے واقعات میں، داعش خراسان ISKP نے ان معصوم لوگوں کو نشانہ بنایا ہے جو ان کے جھوٹے مذہبی نظریے کو قبول نہیں کرتے ہیں۔ یہ دہشت گرد مقدس مذہب اسلام کی آفاقی تعلیمات کو بھول جاتے ہیں جس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ایک بے گناہ کا قتل پوری انسانیت کے قتل کے مترادف ہے۔ . داعش خراسان ISKP اور ٹی ٹی پی TTP اوپر سے ایک دوسرے کے سخت مخالف لگتے ہیں اور ایک دوسرے کو مرتد کہتے ہیں۔ لیکن حقیقت میں ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔ دونوں خوارجی فتنے ہیں جنہوں نے اسلام کو کمزور، داغدار اور بدنام کیا ہے۔
. ہمارے معصوم لوگوں کو قتل کرنے کا کھلم کھلا اعتراف اور ڈھٹائی ان دہشت گرد تنظیموں کے سفاک چہرے کو بے نقاب کرتا ہے۔ اس طرح کی وحشیانہ کارروائیاں قوم اور سیکورٹی فورسز کے اس خوارجی فتنے کو پاکستان سے مٹانے کے عزم کو مزید تقویت دیتی ہیں۔