بابر اعظم نے حسن علی کی سلیکشن پر تنقید کا جواب دے دیا ہے۔
پاکستان کے قومی کھلاڑی بابر اعظم نے پیر کے روز آئرلینڈ اور انگلینڈ کے خلاف آئندہ سیریز کے لیے قومی اسکواڈ میں حسن علی کے انتخاب کے بارے میں بات کی۔ٹیم کی روانگی سے قبل پریس کانفرنس کے دوران بابر اعظم نے پیسر کی ٹیم میں شمولیت پر تنقید کا جواب دیا اور فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ حسن علی کو صرف حارث رؤف کے بیک اپ کے طور پر منتخب کیا گیا تھا۔میں کافی عرصے سے سن رہا تھا کہ حسن علی واپس کیوں آیا ہے؟ سلیکٹرز نے یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ وہ حارث رؤف کے لیے بیک اپ کے طور پر موجود ہیں،ایسا نہیں ہے کہ وہ ورلڈ کپ کے لیے]15 رکنی اسکواڈ کا حصہ ہے۔ ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ وہ اپنے تجربے کی وجہ سے بیک اپ ہیں۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ تجربہ کار پیسر کو سات ارکان پر مشتمل سلیکشن کمیٹی کے متفقہ فیصلے کے ذریعے واپس بلایا گیا تھا۔یہ صرف ایک شخص کی وجہ سے نہیں ہوا ہے بلکہ سات سلیکٹرز ہیں جنہوں نے اسے منتخب کیا۔قابل ذکر بات یہ ہے وہاب ریاض نے بھی حسن علی کے انتخاب کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے بابر اعظم جیسی ہی رائے کا اظہار کیا۔ریاض نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا، "حسن علی پہلے سے ہی T20 ورلڈ کپ 2024 کے لیے ہمارے ساتھ تھے۔ وہ حارث رؤف کا بیک اپ ہے اور ہم نے حسن علی کو اس سے آگاہ کر دیا ہے۔”
اگر حارث انگلینڈ سیریز سے پہلے فٹ ہو جاتے ہیں تو وہ ہماری پہلی پسند ہوں گے۔ اگر ہمیں لگتا ہے کہ حارث رؤف فٹ نہیں ہیں تو حسن علی ان کی جگہ لیں گے۔یاد رہے کہ حسن علی نے ایشیا کپ 2022 میں سری لنکا کے خلاف اپنے 50 T20I میچوں میں سے آخری کھیلا تھا۔آئرلینڈ اور انگلینڈ کے لیے ٹی ٹوئنٹی کے لیے پاکستانی اسکواڈ میں بابر اعظم، ابرار احمد، اعظم خان، فخر زمان، حارث رؤف، حسن علی، افتخار احمد، عماد وسیم، محمد عباس آفریدی، محمد عامر، محمد رضوان، عرفان خان، نسیم شاہ، صائم ایوب، سلمان آغا، شاداب خان، شاہین آفریدی، عثمان خان شامل ہیں۔