اسلام آباد (24 دسمبر 2025) رِفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد میں کمپیوٹنگ، مصنوعی ذہانت اور ڈیٹا سائنس کے شعبوں میں حالیہ پیش رفت پر مبنی تیسری بین الاقوامی کانفرنس CAIDS-2025 کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئی۔ کانفرنس میں ملکی و غیر ملکی ماہرین، محققین، اساتذہ، پالیسی سازوں اور صنعت سے وابستہ افراد نے شرکت کی اور جدید ٹیکنالوجی کے ابھرتے ہوئے رجحانات پر تبادلۂ خیال کیا۔
کانفرنس کی افتتاحی تقریب کے مہمانِ خصوصی وائس چانسلر رِفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر انیس احمد تھے، جبکہ ڈاکٹر نجیب اللہ مروت (ممبر سائنس، ٹیکنالوجی و آئی سی ٹی، پلاننگ کمیشن آف پاکستان) اور ڈاکٹر محمد اسرار (سیکرٹری ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ، خیبر پختونخوا) بھی اس موقع پر موجود تھے۔

CAIDS-2025 ایک اہم بین الاقوامی علمی پلیٹ فارم ثابت ہوئی جہاں تحقیق اور اختراعی خیالات پیش کیے گئے۔ کانفرنس کا مشترکہ اہتمام یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بنوں، رِفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد، یونیورسٹی آف لکی مروت، گومل یونیورسٹی، کیوی بنوں (پاکستان) اور ملٹی میڈیا یونیورسٹی (ملائشیا) نے کیا۔ کانفرنس کا مقصد تعلیمی اداروں، صنعت اور حکومتی شعبوں کے مابین اشتراک کو فروغ دینا تھا۔
کانفرنس کو پاکستان سائنس فاؤنڈیشن کی جانب سے تحقیقی منصوبے “Political Pulse” کے تحت مالی و تکنیکی معاونت حاصل رہی، جبکہ ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کی معاونت کا عمل جاری ہے۔ منتخب تحقیقی مقالہ جات اضافی peer review کے بعد ملائشیا کی MMU پریس جرنلز میں شائع کیے جائیں گے۔

کانفرنس ہائبرڈ انداز میں منعقد کی گئی، جس میں آن سائٹ اور آن لائن دونوں طریقوں سے قومی و بین الاقوامی سطح پر بھرپور شرکت دیکھنے میں آئی۔
افتتاحی خطاب میں پروفیسر ڈاکٹر انیس احمد نے مصنوعی ذہانت کے اخلاقی استعمال پر زور دیتے ہوئے کہا کہ نوجوان نسل کو اسلامی اور اخلاقی اقدار کے ساتھ جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے، تاکہ پاکستان کا مثبت تشخص عالمی سطح پر اجاگر ہو۔

ڈین فیکلٹی آف کمپیوٹنگ پروفیسر ڈاکٹر محمد زبیر نے پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر میں ترقی، سافٹ ویئر انجینئرنگ اور مصنوعی ذہانت میں ہونے والی پیش رفت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ایسی کانفرنسیں نوجوان محققین کی رہنمائی اور قومی ترجیحات سے ہم آہنگ تحقیق کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔
سیکرٹری ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخوا ڈاکٹر محمد اسرار نے صوبے کے دور دراز علاقوں میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ، تعلیمی سہولیات کی بہتری اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی توسیع پر زور دیا۔

کانفرنس میں ملک و بیرون ملک کی آٹھ جامعات نے شرکت کی۔ کلیدی مقررین نے تعلیمی ترقی، پائیدار ترقیاتی اہداف اور معاشرتی سطح پر مصنوعی ذہانت کے اثرات پر اظہارِ خیال کیا۔
کانفرنس کے اختتام پر وائس چانسلرز اور سیکرٹری ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخوا نے وائس چانسلر رِفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے دفتر میں اجلاس منعقد کیا، جس میں جنوبی خیبر پختونخوا میں اعلیٰ تعلیمی انفراسٹرکچر اور تعلیمی سہولیات پر غور کیا گیا۔
اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر انیس احمد نے جنوبی خیبر پختونخوا خصوصاً خواتین کی تعلیم کے فروغ کے لیے رِفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کی مکمل معاونت کا اعلان کیا۔

