آج 16 دسمبر ہے، وہ دن جب 2014 میں دہشت گردی کی ایک سفاک اور بزدلانہ کارروائی نے پشاور کے آرمی پبلک اسکول کو ماتم کدہ بنا دیا۔ یہ دن پاکستان کی تاریخ میں ہمیشہ کے لیے ایک سیاہ باب کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ آج کے دن پاکستان بھر میں *عام تعطیل* کا اعلان کیا گیا ہے تاکہ پوری قوم سانحہ اے پی ایس کے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کر سکے اور ان معصوم جانوں کی قربانی کو یاد رکھ سکے۔
16 دسمبر 2014 – ایک ناقابلِ فراموش دن
آج سے 10 سال قبل، اس دن دہشت گردوں نے علم کے چراغ بجھانے کی ناکام کوشش کی۔ معصوم بچوں کے ہاتھوں سے کتابیں چھین کر انہیں گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔ 132 معصوم بچے اور اساتذہ سفاکی کی بھینٹ چڑھ گئے۔ دہشت گردوں نے کلاس رومز، ہالز اور اسکول کے ہر کونے میں ظلم کی ایسی داستان رقم کی جو دلوں کو چیر کر رکھ دیتی ہے۔ کچھ بچوں کو قطار میں کھڑا کر کے قتل کیا گیا، اور اساتذہ کو زندہ جلایا گیا۔
آج کیوں چھٹی کا اعلان کیا گیا؟
حکومت پاکستان نے اس دن کی اہمیت اور غم کی شدت کو مدنظر رکھتے ہوئے ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا ہے تاکہ عوام سانحہ اے پی ایس کے شہداء کی قربانیوں کو یاد کر سکیں اور ان کے اہلِ خانہ کے غم میں شریک ہوں۔
یومِ سیاہ کا پیغام
یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی اور ہمیں اپنی آئندہ نسلوں کو محفوظ بنانے کے لیے یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ تعلیم کے دشمن ہمارے عزم کو ختم نہیں کر سکتے۔ شہداء کی قربانیاں ہمیں حوصلہ اور جرات فراہم کرتی ہیں کہ ہم ایک مضبوط پاکستان کی تعمیر کے لیے کام کریں۔
شہداء کو خراجِ عقیدت
آج ہم ان معصوم بچوں اور بہادر اساتذہ کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنی جانیں قربان کر دیں لیکن علم کا چراغ بجھنے نہ دیا۔ یہ قربانیاں ہمارے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گی اور ہمیں یاد دلاتی رہیں گی کہ ہمارا دشمن کتنا بے رحم اور ہماری قوم کتنی بہادر ہے۔ ہم دعا گو ہیں کہ اللہ ان شہداء کے درجات بلند کرے، ان کے اہلِ خانہ کو صبرِ جمیل عطا کرے، اور ہمارے وطن کو ہمیشہ دہشت گردی کے عفریت سے محفوظ رکھے۔